ہم زندہ قوم ہیں

تھراجوں جیسا حشر کرونگا،بھاگ لو جہاں تک بھاگ سکو،ایس ایچ اوتلمبہ کی صحافیوں کوبڑھکیں

تھراجوں جیسا حشر کرونگا،بھاگ لو جہاں تک بھاگ سکو،ایس ایچ اوتلمبہ کی صحافیوں کوبڑھکیں

تم نے دو عورتوںکے نام لکھے ،میں ایسی 200 کھڑی کر سکتا ہوں جو کپڑے پھاڑ کر تم پر مختلف تھانوں میں مقدمات درج کرائیں گی ، آغاز میرے تھانے سے ہوگا

آپ لوگوں نےمجھے شہر اور تھانے سے نکالنے کی سازش کی، ڈی پی او اور آر پی او نے بچالیا:مرزا رحمت کا میاں چنوں کے صحافیوں زین اور منور چوہدری کو کھلا پیغام

صحافیوں نےایس ایچ او کی دھمکی سے تحریری طور پر وزیراعلیٰ شکایات سیل، آئی جی آفس اورچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بذریعہ خطوط اور ای میلز آگاہ کر دیا

وزیراعلیٰ مریم نواز کی قائم کردہ ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کوبھی درخواست،ریپ کی ایف آئی آر کی انکوائری میں مصروف ڈی پی او خانیوال سے موقف نہ لیا جا سکا

ملتان (سٹاف رپورٹر)’’آپ نے مجھے شہر اور تھانے سے نکالنے کی سازش کی ڈی پی او اور آر پی او صاحب نے مجھے بچالیا ہے اور کام جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔ میں اب وہی حشر تم دونوںکا کروں گا جو تھراجوں کے ساتھ ہوا ہے۔ پولیس والوں کے پاس وسائل اورلوگوں کی کمی نہیں ۔ تم نے تو دو عورتوںکے نام لکھے ہیںمیں ایسی 200 کھڑی کر سکتا ہوں جو اپنے کپڑے پھاڑ کر تمہارے اوپر مختلف تھانوں میں مقدمات درج کرائیں گی اور آغاز میرے تھانے سے ہوگا۔ بھاگ لو جہاں تک بھاگ سکتے ہو‘‘۔یہ بڑھکیں نوجوان لڑکے پر 9-Cکا ناجائز کیس بناکر حکومت پنجاب کی منشیات سے پاک پنجاب مہم کا داغدار کرنے والے ایس ایچ او تلمبہ مرزا رحمت نے میاں چنوں کے صحافیوں زین اور منور چوہدری کو ایک کھلے پیغام میں دیا، اس سلسلے میں نمائندگان نے ڈی پی او خانیوال کا موقف لینے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ وہ ریپ کی ایک درج شدہ ایف آئی آر کی انکوائری میں بہت مصروف ہیں جس کی تفصیلات کو بوجہ حساسیت خفیہ رکھی جارہی ہے اور اس میں ملوث ایک مرکز ی ملزم خانیوال سے فرا ر ہو کر سرگودھا ڈویژن کے کسی علاقے میں پناہ گزین ہےاور پولیس مصروف تفتیش ہے۔ایس ایچ او تلمبہ کی اس دھمکی سے تحریری طور پر وزیراعلیٰ شکایات سیل، آئی جی آفس اورچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھی بذریعہ خطوط اور ای میلز آگاہ کر دیا گیا ہے۔ اس آگاہی کے بعد وزیراعلیٰ محترمہ مریم نواز کی قائم کردہ ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کو بھجوا دی گئی ہے کیونکہ اس قسم کی ایک درخواست ایک خاتون کی طرف سے بھی مرزا رحمت کے خلاف بھجوائی گئی تھی۔