ملتان(کرائم سیل)سی پی او ملتان اور ایس گلگشت کے ہوتے ہوئے ایس ایچ اوتھانہ بی زیڈکا اپنا قانون،15 جولائی کو محلہ غفاریہ تھانہ بی زیڈ کی حدود میں ایک موٹر سائیکل چور ایک نجی ہاسٹل سے موٹرسائیکل چرا لے گیا۔ دو دن بعد ایس ایچ اوبی زیڈ کے حکم پر اصغر اے ایس آئی نے ہاسٹل وارڈن کو اٹھا لیا ۔ہاسٹل وارڈن نعمان سے مکمل تفتیش کے بعد اسے بے گناہ پاکر ایک پولیس ٹاؤٹ شیری اور اصغر اے ایس آئی کے ذریعے 25 ہزار رشوت لے کر چھوڑ دیا گیا۔اس بارے جب روزنامہ قوم کرائم سیل کی ٹیم نے ایس ایچ او بی زیڈ عبداللہ سے سوال کیا کہ کیا واقعہ ہوا ۔ ایس ایچ او بی زیڈ نے کھلے دل سے اعتراف کیا اور کہاکہ اصغر اے ایس آئی کی رپورٹ سی پی او صاحب کو بھجوا چکا ہوں لیکن اس رپورٹ کی کاپی فراہم نہ کی گئی۔کہانی میں ٹوئسٹ تب آیا جب تین دن قبل چار اگست کو نعمان نامی وارڈن کو دوبارہ اٹھا لیا اور اب کی بار مکمل موٹر سائیکل کی ریکوری مانگ لی گئی جب ورثا نے قصور پوچھا تو ایس ایچ او نے کہا کہ ہاسٹل وارڈن نعمان کو مدعی مقدمہ نے نامزد کیا ہے جبکہ نعمان کو 15 روز قبل پولیس تفتیش میں بے گناہ پا کر چھوڑ دیا گیا تھا اور یاد رہے کہ 15 روز قبل یہی ایس ایچ او موصوف تعینات تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کیس میں سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے اور اس میںواضح طورپر چور دکھائی بھی دے رہا ہے پولیس تھانہ بی زیڈ چور کو پکڑنے کے بجائے ہاسٹل وارڈن سے مدعی کو راضی کرنے کا دو دن زور ڈالتی رہی اور بالآخر گزشتہ روز ایک لاکھ 30 ہزار ریکوری لے کر مدعی مقدمہ کو دی گئی اور بندہ کو بے قصور کر دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا یہ بھی ہے کہ اس ایک لاکھ 30 ہزار میں سے 30 ہزار تھانے کا خرچہ بھی رکھا گیا ہےاور بے گناہ کرنے کے بعد ہاسٹل وارڈن نعمان سے یہ بھی کہا گیا کہ جب اصل ملزم پکڑا جائے گا تو آپ جانا اس سے ریکوری کر کے آپ کو بھی راضی کردیں گے۔واضح رہےکہ سی سی ڈی نے بڑے مقدمات جب سے اپنے ہاتھ میں لئے ہیں کئی تھانہ ایس ایچ اوز اس طرح کی ریکوری کرنے میں مصروف ہیں۔ اس کیس سے متعلق ایس پی گلگشت نے بھی واضح حکم دیا کہ اگر بندہ بے گناہ ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں نہیں ا ٓرہا تو بار بار کیوں ریکوری دے، ایس ایچ او صاحب آپ میرٹ کریں۔ ایس ایچ او کا میرٹ یہی تھا کہ پہلے 25 ہزار لے کر بے گناہ کیا اور دوبارہ اٹھا کر ایک لاکھ 30ہزار میں بے گناہ کر کے چھوڑ دیا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ تھانہ بی زیڈ کے ایس ایچ او کب زحمت کر کے اصل چور کو پکڑ یں گے۔
