آج کی تاریخ

تونسہ جنسی سکینڈل، طالبات نے بیان ریکارڈکرادیا، کالج انتظامیہ کا دبائو

تونسہ شریف (سپیشل رپورٹر) تونسہ شریف میں واقع ایک سرکاری گریجویٹ کالج میں بی ایس پروگرام کی طالبات کی جانب سے مبینہ ہراسانی کی شکایات کے بعد محکمہ تعلیم کی جانب سے انکوائری کا عمل جاری ہے۔طالبات کا مؤقف ہے کہ کالج کے بعض اساتذہ کی جانب سے انہیں ہراساں کیا گیا اور جب انہوں نے اس رویے کے خلاف آواز اٹھائی تو اُن پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ متاثرہ طالبات نے ہیومن رائٹس کمیشن کو آن لائن شکایت جمع کروائی تھی جس کے بعد محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری ٹیم ڈیرہ غازی خان سے تونسہ روانہ کی۔ذرائع کے مطابق متاثرہ طالبات نے انکوائری ٹیم کے سامنے اپنے بیانات قلمبند کرواتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کالج انتظامیہ کی جانب سے اُن پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ اپنا مؤقف تبدیل کر لیں تاہم انہوں نے پہلے سے جمع کروا رکھا بیان ہی دہرا کر جمع کروا دیا۔طالبات کی جانب سے انکوائری ٹیم کو مبینہ طور پر دھمکی آمیز وائس میسجز، نازیبا چیٹ کے سکرین شاٹس اور کچھ ویڈیوز بھی بطور ثبوت فراہم کیے گئے ہیں۔ طالبات نے مطالبہ کیا ہے کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے تاکہ تعلیمی اداروں میں موجود ایسی شخصیات کو روکا جا سکے جو اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتی ہیں۔یہ معاملہ ابتدا میں دو مقامی صحافی سامنے لائے تاہم متاثرہ فریقین کا دعویٰ ہے کہ باقی صحافتی برادری نے یا تو خاموشی اختیار کی یا پھر معاملے کو دبانے میں غیرعلانیہ کردار ادا کیا۔ انکوائری ٹیم کی فائنل رپورٹ آئندہ چند دنوں میں متوقع ہےجس کے بعد مزید کارروائی کا امکان ہے۔واقعے سے متعلق مبینہ ویڈیوز اور آڈیوز لیک ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے جہاں صارفین انصاف کی فراہمی اور مکمل شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں