سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا ہے کہ تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز 40 لاکھ ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کے ہدف کا حصول 31 مئی تک ہر صورت یقینی بنائیں جس سے 65 لاکھ گانٹھوں کا حصول متوقع ہوگا جو ملکی معیشت کا پہیہ چلانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ موسمی حالات کے پیش نظر کپاس کے کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کی جائے۔ اس ضمن میں اگیتی اور موسمی کاشتہ کپاس کی دیکھ بھال کے لیے علیحدہ علیحدہ ٹیکنیکل ایڈوائزری جاری کی جائے۔ کپاس کے علاقوں میں فیلڈ فارمیشنز کو بوائی سے چنائی تک کاشتکاروں کی راہنمائی کے لیے ان کے شانہ بشانہ رہنے کی واضح ہدایات دی جا چکی ہیں۔ کپاس کی کاشت کے متعلق درست اعداد و شمار تیار کیے جائیں۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے واضح کیا کہ کپاس کی کاشت کے ہدف کے حصول کے سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ سٹاف کی سرگرمیوں کی ڈیجیٹائزڈ مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی کاشت اور پیداوار کا ہدف ایک چیلنجنگ ٹاسک ہے جسے ہر صورت مکمل کیا جائے گا۔
