ملتان (سٹاف رپورٹر) بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں ایک انوکھی، سنسنی خیز اور فلمی انداز کی چوری نے یونیورسٹی انتظامیہ اور سکیورٹی سسٹم کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں۔ قیمتی سامان سے بھری نئی ٹرالی کو چوروں نے دن دیہاڑے انتہائی چالاکی سے اڑا لیا — اورسکیورٹی گارڈز منہ دیکھتے رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق 21 اکتوبر 2025 (منگل) کی دوپہر ایک ٹر یکٹر بغیر ٹرالی یونیورسٹی کے مین گیٹ پر پہنچی جس پر سوار تین نقاب پوش افراد نے خود کو ڈی وی ایم ڈیپارٹمنٹ کا مہمان ظاہر کیا اور وہاں کے کاریگر کا حوالہ دے کر بغیر کسی تصدیق کے اندر داخل ہو گئے۔ اندر پہنچتے ہی چوروں نے فلمی انداز میں کارروائی شروع کر دی۔ ڈی وی ایم ڈیپارٹمنٹ کے قریب وہ مقام منتخب کیا جہاں زرعی تجرباتی فصل لگی ہوئی تھی۔ اسی دوران دو موٹر سائیکلوں اور کراچی نمبر پلیٹ والی کار کے ذریعے وہ قیمتی سامان بھی موقع پر پہنچا دیا گیا جو گزشتہ کئی دنوں سے یونیورسٹی کے مختلف حصوں سے چوری ہو کر کسی پوشیدہ جگہ پر رکھا گیا تھا۔ چوروں نے تمام سامان 16 لاکھ روپے مالیت کی نئی ٹرالی میں لوڈ کیا، اوپر سے کٹی ہوئی تحقیقی فصل کا ڈھیر ڈال دیا تاکہ کوئی شبہ نہ ہو۔ پھر ٹرالی کو ٹریکٹر کے ساتھ باندھ کر بڑی دیدہ دلیری سے مین گیٹ کی جانب روانہ ہو گئے۔ جب سکیورٹی گارڈز نے چیکنگ کا کہا تو چالاک چوروں نے فون پر جعلی’’افسر‘‘سے بات کروا کر گارڈز کو دھوکا دے دیا — اور یوں قیمتی سامان سمیت پوری ٹرالی یونیورسٹی سے باہر لے گئے۔ اس واردات نے نہ صرف یونیورسٹی میں ہونے والی پے در پے چوریوں کا بھانڈا پھوڑ دیا بلکہ سکیورٹی نظام کی کمزوری بھی کھل کر سامنے آ گئی۔







