ملتان (سٹاف رپورٹر) بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کی اندرونی کہانی منظر عام پر آ گئی ہے جس کے مطابق بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد زبیر اقبال غوری سے سینڈیکیٹ ممبران نے 2 لگژری گاڑیوں کے ایجنڈے کی بابت استفسار کیا تو ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ملتان آنا ہوتا ہے تو ان کے پاس پروٹوکول کیلئے گاڑیاں موجود نہیں۔یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے پروٹوکول کے بہانے 2 لگژری گاڑیوں پر 10 کروڑ خرچ کرنا ایک سوالیہ نشان ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف آخری بار ہونہار سکالرشپ کے لیے ملتان تشریف لائی تھیں۔ سینڈیکیٹ میں موجود ایک ممبر نے کہا کہ کہیں آپ کہتے ہیں کہ تنخواہیں دینے کے پیسے نہیں اور کہیں کہتے ہیں کہ لگژری گاڑیاں لینی ہیں۔ ہم اس ایجنڈے کو مسترد کرتے ہیںجس پر باقی تمام ممبران نے بھی اس ایجنڈے کو مسترد کیا۔
سکیورٹی کے نام پر خواتین کی ویڈیوزریکارڈ، جامعہ زکریا بھی اسلامیہ کے راستے پر

ملتان (قوم ایجوکیشن سیل) زکریا یونیورسٹی کے سکیورٹی عملے نے بھی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی طرز پر طالبات اور سٹاف ممبران کے گھروں کی فلمیں بنانی شروع کر دیں۔سکیورٹی کے نام پر اس طرح سے پردہ دار اور گھریلو خواتین کی فلمیں بنانا یونیورسٹی کے سکیورٹی عملہ کو مہنگا پڑ گیا اور ڈیلیٹ کرنے کے بہانے اس ویڈیو کو یونیورسٹی میں پھیلا دیا گیا۔ اس کی ایک کاپی روزنامہ قوم کو بھی موصول ہو گئی۔ بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے اندر رہائشی کوارٹرز میں بچوں کی معمولی بات پر آپس میں لڑائی ہوئی جو ان کی ماؤں نے بیچ میں پڑ کر ختم کروا دی مگر اسی دوران سکیورٹی کا عملہ آ کر فلم بنانے لگ گیا اور اس فلم کو فوری طور پر سکیورٹی انچارج حضرات کو بھیج دیا گیا جس پر مذکورہ پردہ دار خواتین کے شوہر اور دیگر افراد ایک وفد کی صورت میں احتجاج کرتے ہوئے سکیورٹی آفس پہنچ گئے جہاں سکیورٹی عملے اور احتجاج کرنے والوںکے درمیان ہاتھا پائی ہوئی تو اس کی اطلاع ریزیڈنٹ آفیسر زکر یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مقرب اکبر کو پہنچ گئی جنہوں نے فوری طور پر وہاں پہنچ کر صورتحال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی مگر صورتحال کنٹرول نہ ہو سکی۔ ڈاکٹر مقرب اکبر نے سکیورٹی عملے کو فوری طور پر فلم ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کی مگر ضد بازی کی وجہ سے سکیورٹی عملے نے وہ فلم یونیورسٹی میں پھیلا دی اور ڈاکٹر مقرب اکبر اپنے احکامات پر عمل نہ کروا سکے۔