آج کی تاریخ

بی زیڈ یو: سلیکشن بورڈ رپورٹس خفیہ، ممبران کا دکھانے پر اصرار، وی سی کا انکار، اندرونی کہانی

ملتان (سٹاف رپورٹر) بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ میں سلیکشن بورڈ کے حوالے سے بھی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے مطابق لیکچرار کی سیٹ پر منتخب کردہ سینڈیکیٹ ممبر ڈاکٹر ساجد طفیل نے سلیکشن بورڈ کا ایجنڈا آتے ہی وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری اور عارضی رجسٹرار اعجاز احمد سے منتخب شدہ امیدواران کی رپورٹس طلب کر لیں کیونکہ بہت سی رپورٹس کو مبینہ طور پر رد و بدل کر دیا گیا تھا جس سے بہت سے فیکلٹی ممبران کو تحفظات تھے۔ مگر وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری نے سینڈیکیٹ ممبر ڈاکٹر ساجد طفیل کی اس ڈیمانڈ کو یہ کہہ کر ٹال دیا کہ رپورٹس دیکھنا سینڈیکیٹ کا اختیار نہیں۔ وہ خفیہ ہوتی ہیں۔ اور اس طرح ہم وہ رپورٹس دیکھ کر سلیکشن بورڈ پر اعتماد ختم کرتے ہیں۔ جس پر ڈاکٹر ساجد طفیل کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی نا انصافی اور انوکھی بات ہے کہ جس سلیکشن بورڈ کی منظوری آپ نے سینڈیکیٹ سے لینی ہے، سینڈیکیٹ ممبران کو اس سلیکشن بورڈ کی PROCEEDINGS دیکھنے کا اختیار ہی نہیں۔ جس پر ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کے نمائندوں نے یکسر اس سلیکشن بورڈ کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ یونیورسٹی صرف ایک سال میں یہ سلیکشن بورڈ کروا سکتی تھی۔ مگر 8 سال پرانے اخبار اشتہار پر سلیکشن بورڈ کروانا اس ملک کے سسٹم اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ کھلا مذاق ہے۔ جس پر متعدد سینڈیکیٹ ممبران نے وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کو مشورہ دیا کہ آپ چانسلر سے منظوری لے لیں مگر کم تعلیمی تجربہ رکھنے والے وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری نے سینڈیکیٹ ممبران کی بات پر کوئی توجہ نہ دی۔ اس غیر قانونی سلیکشن بورڈ کے انعقاد کے بعد زبردستی اس غیر قانونی سلیکشن بورڈ کو یونیورسٹی کے ایڈمنسٹریٹو اداروں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ، ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان اور فنانس ڈیپارٹمنٹس کے اعتراضات کے باوجود سینڈیکیٹ سے ضد لگا کر از خود منظور کرتے ہوئے اور ان اداروں کی وقعت کو زیرو کرنا ایک سوالیہ نشان ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں