ملتان (وقائع نگار)بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں بیوروکریسی طرزِانتظام اور ایچ ای سی کی پابندی سے کروڑوں کا نقصان، بہاالدین زکریا یونیورسٹی (بی زیڈ یو) ملتان کو ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے 24 ڈیپارٹمنٹس میں ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے داخلوں پر پابندی کے بعد شدید مالی بحران کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کے بیوروکریٹک طرزِ انتظام کی وجہ سے یونیورسٹی انتظامی اور تعلیمی مسائل کا شکار ہوئی ہے جس کے نتیجے میں ایچ ای سی نے مطالعہ پاکستان، انٹرنیشنل ریلیشنز، فوڈ سائنس سوشیالوجی ،پولیٹیکل سائنس، اسلامک سٹڈیز ، اردو، فارما سوٹیکل کیمسٹری ، مائیکرو بیالوجی اینڈ جینیٹکس ، انوائرمنٹل سائنس ،بائیو کیمسٹری ،فوڈ سیفٹی ، سائیکالوجی سمیت متعدد شعبوں میں اعلیٰ تعلیمی پروگرامز کے داخلوں پر پابندی عائد کر دی۔یہ پابندی یونیورسٹی کے لیے مالی طور پر بھاری نقصان کا باعث بن رہی ہے کیونکہ ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز سے یونیورسٹی کو فیسوں کی مد میں کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پابندی سے نہ صرف یونیورسٹی کی مالی حالت متاثر ہوگی بلکہ طلبہ کے تعلیمی مواقع بھی محدود ہوں گے۔اس کے علاوہ بی زیڈ یو بی ایس پروگرامز میں بھی داخلہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ رواں سال یونیورسٹی میں صرف 4ہزار طلبہ نے بی ایس پروگرامز میں داخلہ لیاجو کہ متوقع ہدف سے کہیں کم ہے۔ اس ناکامی نے بھی یونیورسٹی کی مالی مشکلات میں اضافہ کیا ہےکیونکہ فیسوں سے حاصل ہونے والی آمدنی یونیورسٹی کے آپریشنل اخراجات پورے کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔یونیورسٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر کے بیوروکریٹک اندازِ انتظام کی وجہ سے فیکلٹی اور طلبہ میں عدم اطمینان پایا جاتا ہےجس نے یونیورسٹی کی ساکھ اور تعلیمی معیار پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ ایچ ای سی کی پابندی کو بعض حلقوں نے یونیورسٹی کی انتظامی ناکامیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ماہرین تعلیم نے خبردار کیا ہے کہ اگر یونیورسٹی نے فوری طور پر اپنے انتظامی ڈھانچے میں اصلاحات نہ کیں اور ایچ ای سی کے معیارات پر پورا نہ اترا تو یہ بحران مزید گہرا ہو سکتا ہے۔ یہ صورتحال جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے تعلیمی ادارے کے لیے لمحہ فکریہ ہے جہاں ہزاروں طلبہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے انحصار کرتے ہیں۔ ایچ ای سی اور یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات کریں۔
