ملتان (سٹاف رپورٹر) بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز کے چیئرمینز، چیئرپرسنز، ڈائریکٹرز، پرنسپلز اور سینئر اساتذہ کا اہم اجلاس 3 دسمبر 2025 کو صبح 11 بجے ایڈمنسٹریشن بلاک کے کمیٹی روم میں منعقد ہواجس کی صدارت وائس چانسلر نے کی۔ اجلاس میں حاضری رجسٹرڈ کی گئی۔ اجلاس کے دوران وائس چانسلر نے یونیورسٹی کے انتظامی، تدریسی اور تحقیقی امور میں مسلسل غفلت اور عدم تعاون پر شدید تشویش اور برہمی کا اظہار کیا۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے بارہا ہدایات کے باوجود مطلوبہ ڈیٹا بروقت اور درست انداز میں فراہم نہیں کیا جا رہا حالانکہ اس مقصد کے لیے وافر وقت دیا گیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اور تمام متعلقہ شعبہ جات فوری طور پر مکمل ڈیٹا جمع کروائیں۔ اجلاس میں وائس چانسلر نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ فیکلٹی ممبران کی تحقیقی کارکردگی سے متعلق ڈیٹا متعدد بار طلب کرنے کے باوجود چند شعبہ جات کے سوا کسی نے جواب نہیں دیا۔ انہوں نے تمام سربراہانِ شعبہ (HoDs) کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے شعبوں کے ہر فیکلٹی ممبر کا تحقیقی ریکارڈ، پہلے سے جاری کردہ پروفارما پر مکمل کر کے فوری طور پر وائس چانسلر آفس کو ارسال کریں۔ وائس چانسلر نے نشاندہی کی کہ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر اساتذہ کے پروفائلز یا تو غیر مکمل ہیں یا اپ ڈیٹ ہی نہیں کیے گئے۔ انہوں نے تمام متعلقہ افراد کو ہدایت دی کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے اپنے پروفائلز اپ ڈیٹ اور فعال بنائیں کیونکہ یہ یونیورسٹی کے تشخص اور رینکنگ سے براہ راست جڑا ہوا معاملہ ہے۔ اجلاس میں وائس چانسلر نے ایک بار پھر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالہ جات کی جانچ کے لیے ایگزامینرز کی جامع فہرست متعلقہ بورڈ آف سٹڈیز کے ذریعے رجسٹرار آفس کو ارسال کرنے کی ہدایت کی اور اس ضمن میں مزید تاخیر پر ناراضی کا اظہار کیا۔ وائس چانسلر نے ہر فیکلٹی، شعبہ اور انسٹیٹیوٹ کے لیے جامع سرگرمی کیلنڈر تیار کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس سلسلے میں تمام چیئرپرسنز اور سربراہانِ شعبہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ جنوری 2026 سے دسمبر 2026 تک بورڈ آف سٹڈیز، بورڈ آف فیکلٹیز اور دیگر تعلیمی و انتظامی سرگرمیوں پر مشتمل کیلنڈر تیار کر کے وائس چانسلر آفس کو ارسال کریں۔ وائس چانسلر نے اعلان کیا کہ آئندہ ہفتے ڈینز کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں ابتدائی طور پر فیکلٹی آف سائنس اور فیکلٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی شامل ہوں گی جبکہ دیگر فیکلٹیز کی کانفرنسز بعد میں منعقد کی جائیں گی۔ اجلاس کا سب سے اہم ایجنڈا کم داخلوں والے شعبہ جات اور انسٹیٹیوٹس کے انضمام سے متعلق تھا۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ گزشتہ چند تعلیمی سیشنز سے بعض شعبہ جات میں داخلے خطرناک حد تک کم ہیںجس کے باعث ان کا آزادانہ طور پر چلنا ممکن نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل اور انفراسٹرکچر کے مؤثر استعمال کے لیے ان شعبہ جات کی تنظیمِ نو (Restructuring) ناگزیر ہے۔ تاہم شعبہ جات کو ختم نہیں کیا جا رہا بلکہ وسائل کو یکجا کر کے استعمال کیا جائے گا، اساتذہ کو ضرورت اور تدریسی بوجھ کے مطابق ایک دوسرے کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز کے سربراہان کی مشاورت سے درج ذیل انضمامات کی منظوری دی گئی ۔ان میں انسٹیٹیوٹ آف سوشل سائنسز اینڈ کلچرل اسٹڈیز میں سوشیالوجی، سوشل ورک، اینتھروپولوجی، جینڈر اسٹڈیز جبکہ سکول آف اکنامکس میں ا کنامکس، پبلک فنانس جبکہ ڈیپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز میں انٹرنیشنل ریلیشنز، ہسٹری جبکہ سکول آف پولیٹکس میں پولیٹیکل سائنس، پبلک ایڈمنسٹریشن، فلسفہ ،پاکستان سٹڈیز (بطور منسلک شعبہ) جبکہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن سٹڈیز میں ماس کمیونیکیشن، لائبریری سائنس، کرمنالوجی شامل ہیں جبکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ درج ذیل شعبہ جات اپنی موجودہ حیثیت برقرار رکھتے ہوئے آزادانہ طور پر کام جاری رکھیں گے۔ ان میں ڈیپارٹمنٹ آف سپورٹس سائنس، ڈیپارٹمنٹ آف جغرافیہ، ڈیپارٹمنٹ آف نفسیات، ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن، ملتان کالج آف آرٹس شامل ہیں جبکہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مضمون پبلک ہیلتھ کو فیکلٹی آف فارمیسی میں منتقل کیا جائے گا جس کے لیے متعلقہ بورڈ آف فیکلٹی کا اجلاس 15 دسمبر 2025 کو منعقد ہوگا۔







