بہاولپور (کرائم سیل) ضلع بہاولپور کی مختلف تحصیلوں میں عدالتی احکامات کے باوجود پٹوار خانوں میں پٹواریوں نے منشیوں کی’’فوج ظفر موج‘‘ بھرتی کر رکھی ہے۔ ان پرائیویٹ منشیوں کو متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر آفس میں کئی دہائیوں سے تعینات کلرکوں اور ریڈروں کی مبینہ آشیر واد حاصل ہےجس کی وجہ سے پٹواریوں کے ایما پر یہ منشی مخصوص پراپرٹی ڈیلرز اور رجسٹری برانچ کے عملے کی ملی بھگت سے مختلف رپورٹس میں دانستہ طور پر کورڈ ایریا کم ظاہر کرتے ہیں، شیڈول میں رد و بدل کرتے ہیں اور زیادہ شیڈول والے علاقے کو کم شیڈول ظاہر کرنا معمول بنا چکے ہیں۔اسی طرح ڈبل منزلہ عمارت کو سنگل منزل ظاہر کر کے بھاری رشوتیں وصول کی جاتی ہیںجس کے نتیجے میں ہر تحصیل کی رجسٹری برانچ میں حکومتِ پاکستان کو ایف بی آر، میونسپل کارپوریشن اور دیگر فیسوں کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔دوسری جانب نئے بھرتی ہونے والے پٹواری نہ صرف ناتجربہ کار ہیں بلکہ فیلڈ ورک سے بھی نابلد ہیں۔ اسی نا تجربہ کاری کے باعث، سالہا سال سے ایک ہی حلقے میں کام کرنے والے پرائیویٹ افراد کو کھل کر کھیلنے کا موقع میسر آ رہا ہے۔حیرت انگیز بات یہ ہے کہ پٹواری کا تو تبادلہ ایک حلقے سے دوسرے حلقے میں ہو جاتا ہے، مگر یہی پرائیویٹ منشی نئے آنے والے پٹواری کے ساتھ تمام ریکارڈ سمیت’’اٹیچ‘‘ہو جاتے ہیں۔ یہ منشی چونکہ حلقہ جات میں اپنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اور مقامی افراد جانتے ہیں کہ اصل اختیار انہی کے پاس ہے، اس لیے پٹواری کی تبدیلی کا کوئی خاص اثر نہیں ہوتا۔ان پرائیویٹ منشیوں کو سرکاری دفاتر اور ریکارڈ تک مکمل رسائی حاصل ہے۔ اطلاعات کے مطابق، یہ مختلف سرکاری رقبہ جات پر بھاری مالی سودوں کے تحت قبضہ مافیا کو زمینوں پر قبضے کروانے اور انہیں تحفظ فراہم کرنے میں مکمل سہولت کار بنے ہوئے ہیں، اور اس کے بدلے اپنا “حصہ” بھی باقاعدگی سے وصول کرتے ہیں۔ضلع بہاولپور کی مختلف تحصیلوں میں پرائیویٹ پٹوار خانوں اور نجی منشیوں کی اجارہ داری بدستور قائم ہے۔ عدالتی احکامات کے باوجود محکمہ مال کے ریکارڈ تک غیر مجاز افراد کی رسائی اور سرکاری امور میں مداخلت ایک لمحہ فکریہ ہے۔ پٹواری مہنگے کرایوں پر دفاتر چلا کر اپنے ذاتی عملے کے ذریعے انتقال، فرد، رجسٹری سمیت تمام امور انجام دے رہے ہیں، جبکہ ان تمام اخراجات کا بوجھ بالآخر عوام کی جیبوں سے نکل رہا ہے۔شہریوں نے چیف سیکریٹری پنجاب، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور کمشنر بہاولپور سے فوری اور موثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ محکمہ مال کو کرپشن سے پاک کیا جا سکے اور عدالتی احکامات کی حقیقی معنوں میں پاسداری کی جا سکے۔
