آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

بہاول پور: ریلوے اراضی کی غیر قانونی خرید و فروخت جاری، ایک پٹواری سب پر بھاری

بہاولپور (کرائم سیل) موضع غنی پور میں کروڑوں روپے مالیت کی 177 کنال ریلوے کی اراضی پر ریلوے افسران اور ملازمین کی ملی بھگت سے کروائے گئے قبضوں کے تحفظ کے لیے محکمہ مال کا یاسر پٹواری ان ایکشن،غیر قانونی قابضین کے ساتھ میل ملاپ کے شواہد سامنے آنے لگے۔نہ موقع پر حد براری کے قانونی تقاضے پورے کیے گئے بلکہ ناجائز قابضین کا ملکیت رقبہ ظاہر کرنے کی ناکام کوششیں شروع، ریلوے کو بھاری نقصان مگر پٹواری مالامال۔ تفصیلات کے مطابق بہاولپور سٹی کے نواحی علاقے موضع ذخیرہ سمہ سٹہ میں تعینات محکمہ مال کے پٹواری یاسر پر الزام ہے کہ اس نے وفاقی ادارے ریلوے کی اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے والے عناصر کے ساتھ مبینہ طور پر گٹھ جوڑ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس پورے معاملے میں سب سے اہم کردار پٹواری کا پرائیویٹ منشی شہزاد ادا کر رہا ہے۔اطلاعات کے مطابق مذکورہ ریلوے اراضی پر غیرقانونی طور پر خرید و فروخت کا سلسلہ جاری ہے، حالانکہ نہ تو موقع پر کسی قسم کی حدبراری کی گئی ہے اور نہ ہی قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وحید قریشی کی رائس ملز کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے محکمہ مال کے اہلکاربشمول پٹواری یاسربھی فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ روزنامہ قوم کی نشاندہی پر موضع غنی پور میں ریلوے کی قیمتی زمین پر ناجائز قبضے سے متعلق خبر شائع ہونے کے بعد وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اس معاملے کا سخت نوٹس لیا اور فوری انکوائری کے احکامات جاری کرتے ہوئے قبضہ واگزار کرانے کی ہدایت دی تھی۔ذرائع کے مطابق جیسے ہی خبر منظرعام پر آئی قابضین نے تیزی سے متحرک ہوتے ہوئے موضع ذخیرہ سمہ سٹہ کے پٹواری یاسر اور اس کے منشی شہزاد کے ساتھ مبینہ طور پر معاملات طے کر لیے تاکہ زمین پر غیرقانونی قبضے کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔اسی دوران یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ موضع غنی پور میں ریلوے سٹیشن کے قریب واقع سرکاری زمین پر بھی انسپکٹر آف ورکس ریلوے کی مبینہ سرپرستی میں ناجائز قبضے کیے گئے، جن پر نہ صرف مکانات تعمیر کیے گئے بلکہ متعدد دکانیں اور رائس ملز بھی قائم کر دی گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اب پٹواری یاسر ان قبضہ شدہ املاک کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔شہری حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی اعلیٰ سطح پر شفاف تحقیقات کروائی جائیںاور ان تمام اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جو ریاستی اراضی پر قبضے کے لیے سہولت کاری کر رہے ہیں۔موقف لینے کے لیے متعدد مرتبہ یاسر پٹواری کے موبائل نمبر پر رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے جواب نہیں دیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں