بہاولپور (کرائم سیل رپورٹ)ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کے خصوصی احکامات پر پنجاب بھر میں منشیات فروشوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کے دوران جہاں متعدد منشیات فروشوں کی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں، وہیں کئی مقامات پر ڈرگ مافیا کے اپنے ہی ساتھی ایک دوسرے کے”میر جعفر” اور “میر صادق” بننے لگے ہیں۔ذرائع کے مطابق بہاولپور رینج میںکئی منشیات فروش اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ بڑے ڈرگ ڈیلرز گھروں کو تالے لگا کر دوسرے صوبوں میں روپوش ہو رہے ہیں۔ خوف کی اس لہر نے بہاولپور ضلع کے اندر موجود بڑے نیٹ ورکس کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔گزشتہ رات حکومتی عہدیداروں کے ڈیرے کے اطراف ایلیٹ فورس اور سی سی ڈی کے مشترکہ سرچ آپریشن میں تقریباً 20 مشتبہ گھروں کی تلاشی لی گئی۔ علاقہ مکینوں نے ڈرگ ڈیلرز کے سہولت کاروں کے خلاف بھی فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہےجبکہ سی سی ڈی ذرائع کے مطابق سہولت کاروں کے کوائف بھی تیزی سے اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر چٹھہ کے 72 گھنٹوں میں پنجاب کو منشیات سے پاک کرنے کے اعلان کے بعد بہاولپور میں کارروائیاں فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شہر کے بدنام زمانہ ڈرگ ڈیلرز اسلم کتےوالا لودھراں میں جبکہ کامران لنگڑا اور علی حیدر عرف بابا مختلف کارروائیوں کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ ملزمان منشیات کے ایک سے زائد مقدمات میں چالان یافتہ تھے۔آپریشن شروع ہوتے ہی بہاولپور اور ملحقہ علاقوں میں ڈرگ نیٹ ورکس کے بڑے اڈے قائداعظم کالونی، چھوٹا بندرا، غریب آباد اور عباسیہ ٹاؤن ویران ہو چکے ہیں۔ ہیروئن اور آئس کے عادی افراد منشیات کی تلاش میں گلیوں میں مارے مارے پھر رہے ہیں جبکہ ڈرگ ڈیلرز نے اپنے موبائل فون بھی بند کر دیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق اجی چنڑ اپنے بھائیوں اور ساتھیوں کے ساتھ غائب ہو چکا ہے گھر میں صرف خواتین موجود ہیں قائد اعظم کالونی کا منشیات فروش ایوب بھی غائب ہے۔ ان تمام منشیات فروشوں کے گھروں میں پولیس اور سی سی ڈی متعدد مرتبہ دن میں ریڈ کر رہی ہے۔ اسی طرح فتح بازارکے محمد حسین پر بھی نائن سی کا مقدمہ سی سی ڈی نے درج کروایا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خیرپور ٹامیوالی کے دو بدنام زمانہ ڈیلرز جنید شاہ اور علی شاہ اب تک سی سی ڈی کی گرفت سے دور ہیں، تاہم ان کی تلاش کے لیے خصوصی ٹیمیں میدان میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے جلد گرفتاری کے لیے پر امید ہیں جبکہ بہاولپور کے سماجی، شہری اور عوامی حلقوں نے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف منشیات فروشوں ہی نہیں بلکہ ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی ہو—وہ لوگ جو ان منشیات فروشوں کی عدالتوں میں ضمانتیں کرواتے ہیں، تھانوں میں مقدمات ختم کرانے کی کوشش کرتے ہیں اور سوشل میڈیا پر پولیس کے خلاف پروپیگنڈا کر کے ڈرگ مافیا کی پشت پناہی کرتے ہیں۔سی سی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن صرف ڈیلرز تک محدود نہیں رہے گا بلکہ ان عناصر کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا جو پسِ پردہ منشیات کے دھندے کو تقویت دیتے ہیں۔مزید پیش رفت کے لیے بہاولپور کرائم سیل کی ٹیم مسلسل الرٹ ہے اور اگلی رپورٹ جلد جاری کی جائے گی۔







