ملتان،بہاولپور (جنرل رپورٹر،کرائم سیل،سٹی رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر) وکٹوریہ ہسپتال کی انتظامیہ کی مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات پہنچانے میں ناقص کارکردگی کے شواہد اسوقت سامنے آئے جب ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ پنجاب فواد ہاشم وکٹوریہ ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں اچانک پہنچے تو وہاں پر مریض تڑپ رہے تھے مگر کوئی ان کا پرسان حال نہ تھا ایمرجنسی گیٹ کے سامنے بارش کا پانی جمع تھا جبکہ وارڈ میں ناقص صفائی کا انتظامات تھے ایم ایس سمیت دیگر تمام افسران اپنے اپنے دفاتر میں اے سی لگا کر بیٹھے ہوئے تھے اور مریض نیچے فرش پر درد سے تڑپ رہے تھے جنہیں ا کر ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے اٹھایا اور انتظامیہ کی سرزنش کر دی۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب فواد ہاشم ربانی نے بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کا اچانک معائنہ کیا، جہاں انہیں شدید بدانتظامی، عملے کی غفلت اور بنیادی سہولیات کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ دورے کے دوران ایمرجنسی وارڈ میں مریضوں کا بے پناہ ہجوم، ادویات کی عدم دستیابی، بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہونے جیسے سنگین مسائل سامنے آئے۔ذرائع کے مطابق ایک معذور مریض عدنان تین گھنٹے تک فرش پر تڑپتا رہا، جبکہ ایمرجنسی کے انچارج اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) دفاتر میں موجود رہے اور مریضوں کی حالتِ زار سے مکمل طور پر لاتعلق نظر آئے۔فواد ہاشم ربانی نے موقع پر ایم ایس کو طلب کر کے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہامریض کسی مسیحا کے منتظر ہیں، جبکہ انتظامیہ دفاتر میں بیٹھی ہے۔ یہ رویہ ناقابلِ برداشت ہے۔”ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی عدم دستیابی کا کوئی جواز نہیں۔ حکومت نے مفت ادویات کی فراہمی کے لیے بجٹ کو 55 ارب روپے سے بڑھا کر 79.50 ارب روپے کر دیا ہے۔”انہوں نے موقع پر موجود افسران سے تمام صورت حال کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے یہ رپورٹ حکومت کو ارسال کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کا امکان ہے۔
