بہاولپور (کرائم سیل) ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی و ایم این اے کے آبائی ڈیرے چنڑ ہاؤس سے چند فرلانگ کے فاصلے پر سابقہ ریکارڈ یافتہ اور سزا یافتہ افضل عرف اجی چنڑ اور دیگر رشتہ داروں پر مشتمل ڈرگ ڈیلرز کے تانے بانے دبئی میں بیٹھ کر بہاولپور میں بہت بڑے منشیات کے نیٹ ورک چلانے والے سمگلر سے ملنے لگے ہیں۔جبکہ ثبوتوں کے ساتھ نشاندہی کے باوجود پولیس اس نیٹ ورک کے خلاف کاروائی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی ہےیہی وجہ ہے کہ کئی دہائیوں سے اس علاقے میں اتنے دھڑلے سے منشیات فروشی ہوتی رہی ہے اور حکومتی ایوانوں میں موجود رہنے والے سیاستدان بھی اس مکروہ دھندے کو چاہنے کے باوجود بند کروانے میں ناکام رہے ہیں۔ اب یہ گروہ اتنا بااثر ہو چکا ہے کہ دھوبی گھاٹ اور غریب آباد کے ملحقہ علاقوں میں اپنے کئی کارندوں کے ذریعے اسلحے کے زور پر منشیات فروشی کرانے میں مصروف ہے۔اور روزانہ سینکڑوں نشہ کرنے والے افراد منشیات خرید کر اسی ڈیرے کے آگے پیچھے اور دائیں بائیں سے گزرتے ہیں۔پولیس ریکارڈ مینجمنٹ سے حاصل کردہ ریکارڈ کے مطابق افضل عرف اجی چنڑ پر تقریباً ڈیڑھ درجن کے قریب مقدمات درج ہیں جن میں اسلحہ اور منشیات فروشی سمیت دیگر سنگین دفعات شامل ہیں۔ وہ ان مقدمات میں چالان ہو چکا ہے اور کئی مقدمات میں اسے سزا بھی ہو چکی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ پولیس میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتی اور اس نے اپنے منشیات فروخت کرنے والے کارندوں کو کہہ رکھا ہے کہ “جو بھی تمہارے راستے میں آئے اسے اڑا دینا، میں سنبھال لوں گا۔” علاقہ مکینوں کے مطابق علاقے میں اپنی دھاک بٹھانے کے لیے یہ لوگ آئے روز علاقے میں ہوائی فائرنگ بھی کرتے رہتے ہیں ۔ اس کے علاوہ جب پولیس اس علاقے میں ریڈ کرنے کے لیے جاتی تھی تو کئی مرتبہ یہ پولیس کے ساتھ مزاحمت بھی کر چکا ہے۔کام کرنے والے اور اس کے خلاف کارروائی کا عزم رکھنے والے پولیس افسران کے خلاف مختلف فورمز پر درخواستیں دے کر انہیں پریشرائز کرنا اس گروہ کا وطیرہ ہےجس کی تمام تر پیروی اس کا بھائی اور گروہ کا اہم رکن شان کرتا ہے، تاکہ پولیس ان کے خلاف کارروائی سے باز رہے اور کوسوں دور رہے۔ علاقہ مکینوں نے مزید بتایا کہ جب بھی ان کے بارے میں شکایت کی جائے تو یہ نہ صرف شکایت کنندہ کو ہراساں کرتے ہیں بلکہ اس کا جینا بھی دوبھر کر دیتے ہیں، جس میں ان کی معاونت وہ افراد کرتے ہیں جو گزشتہ 20–25 سال سے منشیات فروشی کرتے رہے ہیں اور اب نام نہاد شرافت کا لبادہ اوڑھ کر ان کی حمایت کر رہے ہیں۔2017 میں تھانہ صدر میں اجی چنڑ گرفتار ہوا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ منشیات متین احمد سے خریدتا ہے، جس پر متین بھی گرفتار ہوا مگر دو تین روز بعد ہی رہا ہوگیا اور اب وہ دبئی میں بیٹھ کر بہاولپور میں یہ منشیات کا نیٹ ورک چلا رہا ہے تاکہ پولیس کی پہنچ سے دور رہے۔ روزنامہ قوم اپنے آئندہ شماروں میں یہ تفصیلات شائع کرے گا کہ دبئی سے بیٹھ کر بہاولپور میں کن کن افراد کے ذریعے یہ نیٹ ورک چلایا جا رہا ہے۔ادھر روزنامہ قوم میں بہاولپور کے منشیات فروشوں کے بارے میں خبر شائع ہونے کے بعد افضل عرف اجی کے بھائی شان نے کرائم سیل نمائندے سے فون پر رابطہ کر کے بتایا کہ وہ اس کاروبار میں ملوث نہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ اسے جھوٹے مقدمے میں پولیس نے گرفتار کر کے چالان کیا تھا، جس کی بابت اس نے جون میں ڈی پی او بہاولپور کو درخواست دی تھی۔ جب پولیس سے ریکارڈ چیک کیا گیا تو وہ درخواست جھوٹی ثابت ہوئی اور داخل دفتر ہو چکی تھی۔ ریکارڈ اور دیگر ذرائع سے اس بات کی بھی تصدیق کر رہے ہیں کہ شان بھی اپنے بھائی کے نیٹ ورک میں شامل ہے اور اس کی تمام تر پیروی اور عدالتی کارروائی میں پیش پیش رہتا ہے۔ منشیات فروشوں کے خلاف انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔







