آج کی تاریخ

بہاولپور میں سڑکوں کی تعمیر و توسیع، بجلی لائن منصوبے اور انٹرچینج کے ترقیاتی منصوبے منظور

ملتان(قوم نیوز)نئے مالی سال کے بجٹ میں بہاولپور کے اہم ترقیاتی منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی، بجلی لائن کی توسیع، اور جدید انٹرچینج کی تعمیر شامل ہے۔ یہ منصوبے علاقے کی بنیادی سہولتوں کو بہتر بنانے، نقل و حمل کو محفوظ اور آسان بنانے اور بجلی کی فراہمی کو مضبوط کرنے کے لیے اہم قدم ثابت ہوں گے۔ حکومت کی توجہ مقامی انفراسٹرکچر کی ترقی پر مرکوز ہے تاکہ بہاولپور کے عوام کو ترقی کے نئے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ حکومت نے ضلع بہاولپور کے مختلف علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے ایک بڑے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ “174 کنسٹرکشن / میٹلڈ سڑک کی بحالی” کے اس منصوبے کو 28 فروری 2023 کو ڈی ڈبلیو ڈبلیو پی (ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی) کے اجلاس میں منظور کیا گیا۔یہ منصوبہ خیرپور ٹامیوالی روڈ پر واقع موضع جندو شاہ، چک لادھی والا اور بستی رانا اسلام سمیت چھ مختلف سکیموں پر مشتمل ہے۔ اس منصوبے کی کل لاگت 939.900 ملین روپے ہے، جس میں سے 525.800 ملین روپے جاری مالی سال کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ 414.100 ملین روپے آئندہ مالی سال میں خرچ کیے جائیں گے۔منصوبے کے لیے ابتدائی طور پر 200.000 ملین روپے جاری کر دیے گئے ہیں تاکہ جلد از جلد کام کا آغاز کیا جا سکے۔ یہ منصوبہ علاقے میں آمد و رفت کی سہولیات کو بہتر بنانے، معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور عوام کو بنیادی انفراسٹرکچر کی فراہمی کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔حکومتِ پاکستان نے ضلع بہاولپور میں N-5 روڈ سے جھانگڑاشرقی انٹرچینج (KLM) تک 42 کلومیٹر طویل نئی سڑک کی تعمیر کا منصوبہ منظور کیا ہے۔ یہ منصوبہ 29 مئی 2021 کو کمیٹی برائے ترقیاتی منصوبہ بندی (CDWP) کی جانب سے منظور کیا گیا۔اس منصوبے کی کل لاگت 3,584.000 ملین روپے ہے، جس میں سے 2,286.000 ملین روپے پہلے ہی خرچ کیے جا چکے ہیں اور 1,298.000 ملین روپے کا خرچ باقی ہے۔ منصوبے کے تحت، 42 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر کی جائے گی جو مقامی عوام کے لیے ایک جدید اور محفوظ نقل و حمل کا ذریعہ فراہم کرے گی۔بہاولپور کے علاقے بھٹہ چوک سے احمد پور تک 20 فٹ چوڑی میٹالڈ سڑک کی تعمیر کا اہم منصوبہ 26 جون 2023 کو شروع کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کی کل لاگت 320,000 روپے ہے، جس میں سے 200,000 روپے کی رقم پہلے ہی جاری کر دی گئی ہے۔یہ میٹالڈ سڑک تقریباً 10 کلومیٹر طویل ہوگی، جس کا مقصد علاقہ مکینوں کو بہتر اور محفوظ آمد و رفت کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ احکومت پاکستان نے بجلی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے 672 220kV دھڑکی سے رحیم یار خان اور بہاولپور تک دوہری لائن (D/C T/L) کی تعمیر کا اہم منصوبہ شروع کر دیا ہے۔ اس منصوبے کو ای سی این ای سی کی منظوری 2 اکتوبر 2019 کو دی گئی تھی جس کا کل تخمینہ لاگت 15,795 ملین روپے ہے۔اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر 9,800 ملین روپے کی مالی معاونت فراہم کی گئی ہے جبکہ اب تک 7,778.311 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ منصوبے کی پیش رفت میں مزید 3,687.619 ملین روپے کے اضافی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ موجودہ مرحلے پر 5,000 ملین روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری بھی دی گئی ہے تاکہ منصوبہ وقت پر مکمل کیا جا سکے۔حکومت نے ہرون آباد سے فورٹ عباس تک 53.20 کلومیٹر طویل سڑک کی توسیع اور بہتری کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منصوبہ 2,551 ملین روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا، جس میں 1,182 ملین روپے کی ابتدائی رقم مختص کی گئی ہے، جبکہ باقی رقم کی فراہمی بھی جلد متوقع ہے۔تفصیلات کے مطابق، یہ منصوبہ ضلع بہاولنگر کی تحصیل ہرون آباد میں واقع ہے، اور اس کا مقصد سڑک کی حالت کو بہتر بنانا اور علاقے کے لوگوں کو بہتر ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ سڑک کی توسیع کے بعد، اس علاقے میں ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری آئے گی اور عوامی نقل و حرکت میں آسانی پیدا ہوگی۔یہ منصوبہ سی ڈی ڈبلیو پی (کمیٹی برائے ترقیاتی منصوبے) کی 5 جون 2021 کو منظور کی گئی ایک اہم تجویز کا حصہ ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں