بہاولپور( کرائم سیل)موضع غنی پور میں قیمتی سرکاری اراضی پر بااثر افراد کے ناجائز قبضے کا انکشاف ہوا ہے، جبکہ محکمہ مال اور متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ریونیو ریکارڈ کے مطابق کروڑوں روپے مالیت کی زمین پر غیر قانونی طور پر مکانات اور رائس مل قائم کر دی گئی ہے، تاہم متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی عملی کارروائی نہیں کی گئی۔مربع نمبر 64/1، قلعہ نمبر 5/3 میں 4 کنال 9 مرلے اراضی پر محمد آصف اور دیگر قابض ہیں۔مربع نمبر 64/5، قلعہ نمبر 24 میں 4 کنال 8 مرلے زمین پر محمد زاہد وغیرہ کا قبضہ ہے۔مربع نمبر 64/5، قلعہ نمبر 10 میں 4 کنال 16 مرلے اراضی حاجی اعظم کے قبضے میں ہے۔مربع نمبر 64/4، قلعہ نمبر 2 میں 5 کنال پر حاجی عبدالمالک وغیرہ قابض ہیں۔مربع نمبر 64/6، قلعہ نمبر 7 میں 5 کنال پر منظور احمد،مربع نمبر 64/6، قلعہ نمبر 9 میں 5 کنال 2 مرلے پر محمد رمضان،مربع نمبر 64/8، قلعہ نمبر 2 میں 6 کنال 5 مرلے پر محمد عباس وغیرہ اور مربع نمبر 64/6، قلعہ نمبر 1 میں 4 کنال 8 مرلے زمین پر اشفاق وغیرہ نے قبضہ جما رکھا ہے۔علاوہ ازیں مربع نمبر 64/1، قلعہ نمبر 5 میں 3 کنال سرکاری اراضی پر ایک غیر قانونی رائس مل تعمیر کی گئی ہے، جس میں 2 کنال 10 مرلے وفاقی حکومت کی ملکیتی زمین بھی شامل ہے۔ذرائع کے مطابق، یہ تمام مقامات پر مستقل مکانات اور کمرشل تعمیرات ہو چکی ہیں، جو واضح طور پر سرکاری اراضی پر قبضے کا ثبوت ہیں۔ محکمہ مال کے اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت اور غفلت کی وجہ سے اربوں روپے مالیت کی اراضی ناجائز قابضین کے کنٹرول میں ہے۔شہری حلقوں کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیف سیکرٹری پنجاب، ممبر بورڈ آف ریونیو، کمشنر بہاولپور اور ڈپٹی کمشنر فوری نوٹس لیتے ہوئے قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں اور قیمتی سرکاری اراضی کو واگزار کرایا جائے۔
