آج کی تاریخ

بہاولپور سے پہلی بار کراچی گھومنے آیا نوجوان پولیس تشدد سے جاں بحق، 7 اہلکار معطل

اوچشریف،کراچی ( نمائندہ قوم،جنرل رپورٹر ، سٹاف رپورٹر) بہاولپور سے پہلی بار کراچی گھومنے آیا نوجوان پولیس تشدد سے جاں بحق ہوگیا،7اہلکاروں کومعطل کردیاگیا۔ اوچ شریف کے نواحی علاقے موضع بیٹ احمد بستی بلوچ کا رہائشی 16 سالہ محمد عرفان کراچی پولیس کے مبینہ تشدد کا نشانہ بن کر زندگی کی بازی ہار گیا۔ نوجوان عرفان اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے کراچی گیا تھا، جہاں تھانہ صدر سی آئی اے پولیس نے اسے اور اس کے تین دوستوں کو عائشہ منزل کے علاقے سے ناجائز طور پر حراست میں لے لیا۔ ورثا کے مطابق پولیس نے 28 گھنٹے تک عرفان کی گرفتاری چھپائے رکھی، بعد ازاں اطلاع دی گئی کہ وہ تھانہ صدر پولیس کی تحویل میں ہے۔ مگر جب اہلِ خانہ تھانے پہنچے تو وہاں محمد عرفان کی لاش فرش پر پڑی تھی۔ نوجوان کے جسم پر بدترین تشدد کے نشانات واضح تھے، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسے بے رحمی سے مارا پیٹا گیا۔ورثا کا کہنا ہے کہ پولیس نے نہ صرف عرفان کو غیرقانونی حراست میں رکھا بلکہ واقعے کو چھپانے کی کوشش کی اور بعد میں اہلِ خانہ پر زبردستی راضی نامے پر دستخط کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ اہلِ خانہ کے احتجاج اور میڈیا پر خبر آنے کے بعد آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے 3 اے ایس آئی اور 4 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا، تاہم ایس ایچ او کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔محمد عرفان کے والد، بھائی اور رشتہ داروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا نہایت شریف، غریب اور محنتی لڑکا تھا، جو کبھی کسی جھگڑے یا مقدمے میں ملوث نہیں رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے بیٹے کو پولیس نے ظلم و بربریت کی انتہا کرتے ہوئے قتل کیا، اب انصاف کے بغیر ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔‘‘ورثا نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ سندھ، چیف جسٹس آف پاکستان اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ محمد عرفان کے قاتلوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ کسی ماں کا لعل اس طرح پولیس کے ظلم کا شکار نہ ہو۔علاقے بھر میں واقعے کے بعد شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر اس ظلم پر سخت کارروائی نہ ہوئی تو یہ عام لوگوں کے لیے خطرناک مثال بن جائے گی۔ایک معصوم کی جان لے کر خاموشی اختیار کرنا انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آئی یو پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق نوجوان کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا، ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم میں متوفی کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔اس سے قبل ایس ایس پی ایس آئی یو امجد شیخ نے دعویٰ کیا تھا کہ نوجوان کی موت تشدد سے نہیں بلکہ دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے، نوجوان کی لاش کا اہلخانہ کی درخواست پر طبی معائنہ کرایا، ابتدائی طبی رپورٹ میں تشدد کی تصدیق نہیں ہوئی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں