آج کی تاریخ

بہاولپور: زیتون گارڈن سے مسلم ڈیویلپرز، غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم، سرکاری سرپرستی میں پھر سرگرم

بہاولپور (کرائم سیل) محکمہ مال، ضلع کونسل کے کرپٹ اور چالاک افسران اور چیف آفیسر ضلع کونسل کے مبینہ گٹھ جوڑ سے غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیم “زیتون گارڈن” کو سیل کرنے کے چند ہی گھنٹوں بعد دوبارہ کھول دیا گیا۔ حیران کن طور پر ٹاؤن مالکان نے افسران کے مشورے سے اسکیم کا نام بھی تبدیل کر دیا، جس کے بعد “مسلم ڈویلپرز” کے نام سے لوٹ مار کا نیا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جبکہ قانون کے مطابق ایک ٹاؤن کا نام تبدیل کرکے دوسرے نام سے پلاٹوں کی خرید وفروخت ممنوع ہے۔تفصیلات کے مطابق چند روز قبل روزنامہ قوم نے انکشاف کیا تھا کہ اڈا 136 کے قریب واقع زیتون گارڈن ہاؤسنگ اسکیم بغیر کسی سرکاری منظوری، نقشے، یا فیس کی ادائیگی کے غیر قانونی طور پر زرعی زمین کو کمرشل کر کے پلاٹوں کی خرید و فروخت کر رہی تھی۔ رپورٹ کے بعد اسسٹنٹ کمشنر کے حکم پر ضلع کونسل نے فوری طور پر ٹاؤن کا دفتر سیل کر کے مزید خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی۔تاہم بااثر ٹاؤن مالکان نے ضلع کونسل کے کرپٹ عناصر کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتے ہوئے نہ صرف اسکیم کو دوبارہ ڈی سیل کروایا بلکہ اسکیم کا نام بھی تبدیل کر کے “مسلم ڈویلپرز” رکھ دیا۔ دفتر کے باہر نئے بینر اور پوسٹر آویزاں کر کے ایک بار پھر غیر قانونی خرید و فروخت کا آغاز کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق اس پورے معاملے میں ضلع کونسل میں طویل عرصے سے تعینات ناظم شاہ اور چیف آفیسر نصراللہ ملک کی مبینہ سرپرستی شامل ہے، جبکہ محکمہ مال کے بعض اہلکار بھی مبینہ ملی بھگت میں شامل ہیں۔اس غیر قانونی اسکیم سے حکومت پنجاب کو کنڈونیشن فیس، نقشہ منظوری، اور دیگر واجبات کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جا چکا ہے، لیکن متعدد بار میڈیا اور شہریوں کی شکایات کے باوجود نہ تو اسکیم مالکان کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی کی گئی اور نہ ہی کرپٹ سرکاری اہلکاروں کو جوابدہ بنایا گیا۔شہری حلقوں نے حکومتِ پنجاب اور محکمہ بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس غیر قانونی اسکیم اور اس میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ سرکاری خزانے کا تحفظ کیا جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں