بہاولپور (انور خان سے)حلقہ 38-بی سی لال سوہانرا میں سرکاری زمین پر ناجائز قبضے، پٹواری اور ریلوے اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت سے کروڑوں کی خرید و فروخت جاری۔ بہاولپور تحصیل صدر کے حلقہ 38-بی سی لال سوہانرا میں تعینات پٹواری وقاص مقبول پر الزام ہے کہ وہ صوبائی و وفاقی حکومت کے زیر ِ ملکیت قیمتی سرکاری رقبے پر ناجائز قبضے کروانے، دکانوں اور کمرشل پلاٹوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کروانے میں ملوث ہیں۔ قابل تشویش بات یہ ہے کہ بجائے سرکاری اراضی کی نشاندہی اور واگزاری کے، پٹواری نے آج تک نہ تو ناجائز قابضین کے خلاف کوئی رپورٹ مرتب کی اور نہ ہی موقع پر کارروائی کے لیے کوئی عملی اقدام اٹھایا۔ذرائع کے مطابق، ریلوے کے انسپکٹر آف ورکس اور حلقہ پٹواری کے درمیان گٹھ جوڑ سے زمین کو کبھی وفاقی اور کبھی صوبائی ملکیت ظاہر کیا جاتا ہے، تاکہ متعلقہ ادارے ذمہ داری سے بچ سکیں۔ اس مبہم حیثیت کی وجہ سے آج تک نہ تو زمین کے درست مالکان کی نشاندہی کی گئی اور نہ ہی موقع پر قابضین کی فہرست یا تفصیلی نقشہ تیار کیا گیا۔مزید برآں، اطلاع ہے کہ بھاری رشوت کے عوض سرکاری زمین پر دکانیں تعمیر ہو چکی ہیں جن کے خلاف کسی قسم کی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ موصول شدہ اطلاعات کے مطابق کروڑوں روپے مالیت کی یہ زمین اب کمرشل پلاٹوں اور دکانوں کی صورت میں اسٹامپ پیپرز کے ذریعے بیچی جا رہی ہے، جو کہ ایک فوجداری جرم ہے اور اس پر تعزیراتِ پاکستان کے تحت مقدمات درج کیے جانے چاہئیں۔تاہم، مبینہ طور پر ریلوے اور محکمہ مال کے بعض اہلکاروں کے درمیان مک مکا” کی بنیاد پر معاملہ دبا دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نہ تو ریلوے افسران نے کوئی قدم اٹھایا اور نہ ہی حلقہ پٹواری نے کوئی کارروائی کی۔ ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ جعلی فردات اور سٹامپ پیپرز کی بنیاد پر واپڈا سے ڈیمانڈ نوٹس جاری کروا کر بجلی کے میٹر بھی لگوا لیے گئے ہیں، جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ روزنامہ قوم اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس سنگین معاملے کا فوری نوٹس لیا جائے، ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور سرکاری اراضی کو فوری طور پر واگزار کرایا جائے۔اس بارے میں حلقہ پٹواری وقاص مقبول کا موقف ہے کہ میں ابھی کچھ عرصہ پہلے ادھر تعینات ہوا ہوں جبکہ ایس ڈی او واپڈا سیٹلائٹ ٹاؤن سب ڈویژن سے موقف کے لیے متعدد بار رابطہ کیا مگر انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔
