آج کی تاریخ

بہاولپور تعلیمی بورڈ کا کارنامہ، 4 ہزار سے زائد طلبہ کی حاضری شیٹس غائب

بہاولپور( کرائم سیل)تعلیمی بورڈ میں بدانتظامی اور کرپشن، طلبہ کا مستقبل داؤ پر،4 ہزار سے زائد طلبہ کی حاضری شیٹس غائب، امتحانی نتائج سوالیہ نشان بن گئے تفصیلات کے مطابق بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بہاولپور میں بدانتظامی، کرپشن اور لاپروائی کے باعث ہزاروں طلبہ و طالبات کا تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تقریباً 30 کے قریب امتحانی مراکز کی حاضری شیٹس تاحال بورڈ کے پاس جمع نہیں ہو سکیں جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد طلبہ کے امتحانی نتائج سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔امتحانی حلقوں میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مبینہ طور پر پوزیشنز فروخت کرنے اور نتائج میں ہیرا پھیری کے لیے حاضری شیٹس کو جان بوجھ کر غائب کیا گیا ہے۔ دوسری طرف کنٹرولر امتحانات اسماء قاسم نے موقف دینے سے صاف انکار کر دیا اور ان پر الزام ہے کہ وہ خوشامدی جونیئرز کے نرغے میں رہ کر ادارے کو کسی کو جواب دہ نہیں سمجھتیں۔ نومولود پبلک ریلیشن آفیسر بھی اس معاملے میں بے بس نظر آئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ ہر سال ڈویژن بھر میں 274 امتحانی مراکز قائم کرتا ہے جن میں سے 170 کو حساس قرار دے کر خصوصی نگرانی کی جاتی ہے۔ تاہم اس بار مخصوص مراکز میں ’’مال بناؤ پروگرام‘‘ کے تحت پنجاب بھر سے فیل طلبہ کو چمک کے عوض نقل کی کھلی چھوٹ دی گئی۔ ان میں جن پور کا ایک سینٹر بھی شامل ہے جس کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی صورت میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آنے کا خدشہ ہے۔اب تک جن سینٹرز کی حاضری شیٹس بورڈ کے پاس موجود نہیں ہیں ان میں گورنمنٹ ہائی اسکول 117/DB یزمان منڈی، کامرس کالج بہاولپور، گرلز ہائر سیکنڈری اسکول نواں کوٹ، تعمیر ملت ہائی اسکول رحیم یار خان، گریجویٹ کالج آف کامرس شہباز پور، عباسی مل ایریا ہائی اسکول، محمود آباد گرلز ہائر سیکنڈری اسکول، ڈیرہ شمس کے متعدد سینٹرز، ہائی اسکول تاج گڑھ، خان بیلہ ہائی سکول سمیت دیگر ادارے شامل ہیں۔ اسی طرح پریکٹیکل امتحانات کے کئی مراکز کی حاضری شیٹس بھی بورڈ کے ریکارڈ میں موجود نہیں ہیں، جن میں بایولوجی، کیمسٹری، فزکس اور کمپیوٹر سائنس کی لیبارٹریز شامل ہیں۔پی آر او بہاولپور بورڈ فرخ نے اس حوالے سے بتایا کہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال جاری ہے اور رپورٹ کا انتظار ہے، تاہم یہ واضح نہیں کیا جا رہا کہ بغیر حاضری شیٹس کے نتائج کس قانون کے تحت مرتب کیے جا سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق کنٹرولر امتحانات اپنی ایکسٹینشن کے لیے سیاسی و غیر سیاسی دباؤ استعمال کرنے کی کوشش میں ہیں جبکہ بورڈ کی ساکھ اور طلبہ کے مستقبل کی انہیں کوئی پروا نہیں۔تعلیمی، سیاسی اور سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر تعلیم اور کمشنر بہاولپور سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ نقل مافیا اور کرپٹ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کر کے محنتی طلبہ کی حق تلفی روکی جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں