بہاولپور تحصیل آفس: جعلی رجسٹریوں، بوگس انتقالات اور کروڑ کے فراڈ کا میگا سکینڈل

بہاولپور (سپیشل رپورٹر ) بہاولپور تحصیل آفس میں رجسٹریوں اور زمینوں کے انتقالات سے متعلق مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا سنگین سکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ شہریوں کے مطابق رجسٹری برانچ کے بعض اہلکاروں، پٹواریوں اور بااثر عرضی نویس انعام شاہ گروپ پر طویل عرصے سے بوگس دستاویزات، جعلی انتقالات اور ریکارڈ میں رد و بدل جیسے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔تفصیل کے مطابق چک نمبر 9 بی سی کی قیمتی زمینوں کے سلسلے میں بوگس رجسٹری نمبر 3221، جلد 2145، مورخہ 19 اپریل 2022 جعلی طور پر تیار کی گئی۔ جعلی رجسٹری کے ذریعے محمد جان بیوہ غلام رسول قوم پٹھان کی بحق محمد انعام الحق شاہ ولد محمد ظاہر شاہ اور محمد شکیل ولد محمد سرور ارائیں کے نام تیار کی گئی مذکورہ رجسٹری پر سب رجسٹرار کے مہریں اور دستخط بھی جعلی طور پر لگائے گئےاور حلقہ پٹواری کرپشن کنگ اکبر کی مبینہ ملی بھگت سے رجسٹر کروائی گئی بعد ازاں اسی جعلی رجسٹری کی بنیاد پر انتقال نمبر 17/222 مورخہ 22 ستمبر 2022 مبینہ طور پر ریونیو افسران کی ملی بھگت سے منظور کروایا گیا۔ معاملے کا انکشاف اس وقت ہوا جب محمد جان کے وارثان کو بوگس انتقال کا علم ہوا۔ وارث محمد جہانگیر ولد غلام رسول نے اینٹی کرپشن بہاولپور اور تحصیلدار بہاولپور کو تحریری درخواست دی، جس پر اینٹی کرپشن نے انکوائری نمبر 698/24 رجسٹر کی۔ بعد ازاں اکبر پٹواری، انعام شاہ اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ذرائع کے مطابق مبینہ کرپشن میں ملوث بااثر عرضی نویس انعام شاہ نے اپنے اثرورسوخ کے ذریعے ضمانت حاصل کر لی، جبکہ تفتیشی افسر نے نہ جعلی رجسٹری کی تیاری میں استعمال ہونے والے اصل مہریں کی جانچ پڑتال کی تحقیقات نہ کروائی اور نہ ہی مال مقدمے میں ریکور کروائی اور نہ ہی جعلی دستخطوں کی تصدیق کے حوالے سے کوئی پیش رفت دکھائی۔ شہریوں کے مطابق بھاری نذرانوں کے عوض معاملہ دبانے کی کوشش بھی کی گئی مزید یہ بھی سامنے آیا ہے کہ رجسٹری برانچ اور محکمہ مال کے مبینہ اہلکاروں کی ملی بھگت سے متعدد رجسٹریوں میں کنڈونیشن فیس بھی کارے سرکار میں جمع نہیں کروائی گئی، جبکہ سینکڑوں رجسٹریاں اضافی نوٹ دے کر کیونکہ شیڈول میرا دو بدل کر کے رجسٹری برانچ کی ملی بھگت سے 2021 سے 2024 تک منظور کی گئیں، جس سے کروڑوں روپے کا قومی خزانے کو نقصان پہنچا اور مبینہ بے نامی جائیدادیں بھی بنائی گئیں حلقہ نو بی سی میں متعدد پلاٹ اپنے نام اور اپنے قریبی کے رشتہ داروں کے نام فیس کی ہیرا پھیری کر کے منتقل کروائی گئی جن کی تحقیقات ہونا بھی لازمی تھی جو کے نہ کی گئی شہری نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ انکوائری 698/24 کو کسی دوسرے سرکل سے ازیہ سر نوح دوبارہ کروایا جائے، اور تمام حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے میرٹ پر تفتیش کروائی جائے ڈی جی اینٹی کرپشن، وزیراعلیٰ پنجاب، ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکرٹری ریونیو پنجاب، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور سے درخواست کی گئی ہے کہ انعام شاہ گروپ، رجسٹری برانچ کے مبینہ ملوث اہلکاروں اور پٹواری اکبر کے خلاف اعلیٰ سطح کی جے آئی ٹی تشکیل دے کر مکمل تحقیقات کی جائیں عوامی مطالبہ ہے کہ جعلی رجسٹریوں کے ذریعے ہونے والے حکومتی خزانے نقصان کی ریکوری کی جائے اور اور بوگس کاغذات تیار کرنے والے انعام شاہ گروہ کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور تحصیل سے بے دخل کیا جائے اور اس کے ساتھ ملوث اور سہولت کاروں سمیت جعلسازی میں ملوث عناصر کو فوری طور پر تحصیل داخلے پر بین کیا جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں