آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

بہاولپور: اربن پٹواریوں نے چھری کانٹے تیز کر لئے، منشیوں کا گروہ بھی متحرک

بہاولپور ( افتخار عار ف سے) سیاسی آشیروادکے حامل با اثر ریونیو ملازمین جو کہ بہاولپور کی مختلف تحصیلوں میں رجسٹری برانچ میں تعینات ہیں ا نہوں نے اربن ایریا کے پٹواریوں، منشیوں اور ٹی ایم اے کی ملی بھگت سے سرکاری خزانے کو لاکھوں کا نقصان پہنچاناشروع کردیاہے۔ضلع بہاولپور کی رجسٹری برانچ میں سال 2025-26 کے شیڈول کے اجرا کے بعد پٹواریوں اور ان کے منشیوں کی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔ اربن پٹواریوں نے اپنی’’چھری کانٹے‘‘تیز کر لئے ہیںجبکہ ان کے منشیوں کا گروہ بھی متحرک ہو چکا ہے۔تفصیلات کے مطابق احمد پور شرقیہ، خیرپور ٹامیوالی، حاصل پور، یزمان سمیت دیگر شہری علاقوں میں عرصہ دراز سے تعینات اربن پٹواری سیاسی پشت پناہی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موقع پر موجود تعمیرات کو کم ظاہر کر کے حکومتی خزانے کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق یہ پٹواری حضرات رجسٹری برانچ کے عملے اور رجسٹری کلرکوں کی ملی بھگت سے آن لائن یا مینول فرد کی تیاری میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کرتے ہیں۔ ڈبل اسٹوری مکان کو سنگل سٹوری جبکہ کورڈ ایریا کو خالی پلاٹ ظاہر کیا جاتا ہے جس کے باعث ایف بی آر، ٹی ایم اے اور سٹامپ ڈیوٹی کی مد میں لاکھوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔مزید یہ کہ رجسٹری کلرک سیاسی بنیادوں پر تعینات کیے گئے ہیں جو پٹواریوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے جعلی یا کم مالیت والی رجسٹریاں پاس کرواتے ہیں۔ان رجسٹریوں میں اگر کوئی بے ضابطگی سامنے آجائے تو کارروائی کے بجائے کمی فیس خزانہ سرکار میں جمع کروا کر معاملہ دبا دیا جاتا ہے اور کسی بھی اہلکار کے خلاف کوئی سخت اقدام نہیں لیا جاتا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کرپشن کا منظم نیٹ ورک ہے جو کئی سالوں سے فعال ہے، مگر اعلیٰ حکام کی چشم پوشی اور سیاسی مداخلت کی وجہ سے تاحال کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکی۔عوامی و سماجی حلقوں نے چیف سیکریٹری پنجاب، سیکریٹری بورڈ آف ریونیو اور اینٹی کرپشن حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس منظم کرپشن نیٹ ورک کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائیں اور ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں