آج کی تاریخ

بہاولپور،اراضی معاملہ پر سیاسی دبائو ،ڈی سی نے عدالتی حکم روند دیا ،بزرگوں ،اپاہج پر مقدمہ

بہاولپور،اراضی معاملہ پر سیاسی دبائو ،ڈی سی نے عدالتی حکم روند دیا ،بزرگوں ،اپاہج پر مقدمہ

طاقتوروں کاشکار کمزوربزرگ طفیل، عبدالرشید، اشرف، امین، اسحاق تفصیل بتاتے ہوئے جبکہ ڈی سی فرحان فاروق

ملتان (قوم ریسرچ سیل) ڈی ایچ اے بہاولپور سے ملحقہ موضع آغا پور میں محکمہ اوقاف کی اربوں روپے مالیت کی ساڑھے چار مربع اراضی بااثر اور طاقتور سیاسی شخصیات کو الاٹمنٹ کے بعد رقبہ تین نسلوں کے آباد کاروں سے طاقت کے زور پر خالی کروانےکیلئے ڈپٹی کمشنر بہاولپور ڈاکٹر فرحان فاروق نے محکمہ اوقاف کے گرداور عباس علی کی مدعیت میں ضعیف العمر بزرگوں پر اقدام قتل سمیت دیگر سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کروا دیا۔ تھانہ سمہ سٹہ میں عباس علی گرداور محکمہ اوقاف کی مدعیت میں اندراج نمبر 861/24 بجرم324/506/186/148/149/ کے تخت درج ہونیوالے مقدمہ میں متاثرین کے مطابق اس قسم کا کوئی وقوعہ سرے سے ہوا ہی نہیں ہے۔ محکمہ اوقاف نے پچاس کے قریب مرد اور 15 کے قریب نامعلوم خواتین کے خلاف صرف اس وجہ سے مقدمہ درج کیا کہ انہی لوگوں کے حق میں ہائیکورٹ سے ڈپٹی کمشنر کو ڈائریکشن دی گئی تھی کہ ان آباد کاروں کو مالکانہ حقوق دیئے جائیں مگر سیاسی طاقت کے زور پر ہائی کورٹ کی ڈائریکشن پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔ مکینوں کے مطابق ہائی کورٹ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو ڈائریکشن کی پیشی 20 نومبر 2024 کو ڈپٹی کمشنر کے پاس تھی لیکن ڈپٹی کمشنر کو سیاسی دبائو یا کسی اور وجہ کی بنیاد پر اتنی جلدی تھی کہ انہوں نے 12 نومبر کو ہی فریقین کو طلب کرکے 18 مربع اراضی میں سے ساڑھے چار مربع اراضی DHA سے ملحقہ شمائلہ حنیف نامی خاتون جو کہ ایک با اثر بیوروکریٹ کی اہلیہ بتائی جاتی ہیں، نے محکمہ اوقاف سے یہ اراضی الاٹ کروا رکھی ہے جس پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ فوراً خالی کرو یا پھر آپکو بے دخل کر دیا جائے گا۔جس پر متاثرین نے کہا کہ 18 مربع اراضی میں سے یہ ہمارے گھروں کو چھوڑ کر کسی اور جگہ پر دے دی جائے لیکن DHA سے ملحقہ ہونے کی وجہ سے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یہ ہی اراضی آپکو ہر حال میں خالی کرنا پڑے گی بصورت دیگر اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اسی کی سزا دینے کیلئے محکمہ اوقاف کی مدعیت میں پولیس نے جن بزرگوں پر مقدمات درج کئے ان میں سے چوہدری طفیل کی عمر 92 سال، حاجی عبد الرشید 90 سال، محمد اشرف 85 سال، اسحاق کی عمر 80 سال ہے۔ مزید ظلم یہ ہے کہ محمد طاہر نامی شخص جو اس مقدمہ میں ملزم ہے وہ ایک سال سے اپاہج ہو کر چارپائی پر پڑا ہوا ہے جبکہ مقدمہ ان لوگوں کے خلاف محض اسلئے درج کیا گیا ہے کہ یہ لوگ مقدمہ کی پیروی کر رہے تھے اور زمین کا خسرہ گرداوری بھی انہی افراد کے نام تھی جن پر مقدمہ درج کیا گیا۔ عدالت عالیہ نے ڈپٹی کمشنر بہاولپور کو بھی ان لوگوں کو مالکانہ حقوق دینے کی ڈائریکشن دی جس پر عمل درآمد نہ ہوا اور اسی وجہ سے ان افراد پر بے بنیاد مقدمات درج کرکے انہیں بے گھر کرنے کا پروگرام بنایا گیا۔ متاثرین نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ڈپٹی کمشنر بہاولپور کی جانب سے کیے گئے اس ظالمانہ اقدام کی صاف شفاف انکوائری کروا کر قصوروار کے خلاف کارروائی کریں اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور کا تبادلہ کیا جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں