آج کی تاریخ

بہار یہ مکئی کی کاشت

(زرعی فیچر سروس، نظامت اعلیٰ زرعی اطلاعات پنجاب)
گندم اور چاول کے بعد مکئی سب سے اہم غذائی فصل ہے۔ مکئی انسانی خوراک کے علاوہ مویشیوں اور مرغیوں کی خوراک میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ اس سے نشاستہ، خوردنی تیل، گلوکوز، کسٹرڈ، جیلی اور کارن فلیکس وغیرہ بھی تیار کیے جاتے ہیں۔ بہاریہ،مکئی کی بڑی اہمیت ہے اور اس کی فی ایکڑ پیداوار بھی زیادہ ہوتی ہے۔ پنجاب میں مکئی تقریباََ 20لاکھ ایکڑ رقبہ پر کاشت کی جاتی ہے۔ مکئی کی سال میں دو فصلیں لی جاتیں ہیں پہلی بہار یہ مکئی اور دوسری موسمی مکئی کہلاتی ہے۔ تھوڑے عرصے کی فصل ہونے کی بنا پر اسے فصلوں کی ترتیب اور ادل بدل میں بآسانی شامل کیا جاسکتا ہے۔ بہاریہ مکئی کا وقت کاشت21 جنوری تا 28 فروری ہے۔ کاشتکار محکمہ زراعت کی منظور شدہ ہائبرڈ اقسام وائی ایچ1898-،ایف ایچ1046-،ایف ایچ 988-،وائی ایچ5427- ا ور وائی ایچ5482-،وائی ایچ 5561-، وائی ایچ 5568- اوروائی ایچ 5560-،کی کاشت کریں جبکہ مکئی کی عام منظور شدہ اقسام میں گوہر19-،ساہیوال گولڈ،سمٹ پاک،پاپ1-،سویٹ1- اور ملکہ2016-شامل ہیں۔بارانی علاقوں میں جہاں آبپاشی کا خاطر خواہ انتطام نہیں ہوتا وہاں مکئی کی عام کاشت نسبتاً بہتر رہتی ہے۔ مکئی کی پیداوار میں اضافہ کی بنیادی وجہ ہائبرڈ بیج اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی کا استعمال ہے کیونکہ ہائبرڈ اقسام بہترین پیداواری صلاحیت رکھتی ہیں۔ ان دوغلی اقسام میں گرم اور خشک موسمی حالات کو برداشت کرنے کی بہترین صلاحیت ہوتی ہے۔ ان ہائبرڈ اقسام کی چھلیاں عام طور پر آخری سرے تک دانوں سے بھری ہوتی ہیں۔ ہائبرڈ اقسام کا قد درمیانہ، تنا اور جڑیں مضبوط ہوتیں ہیں جس کی وجہ سے یہ زیادہ کھاد برداشت کر لیتی ہیں اور گرنے سے محفوظ رہتی ہیں۔ بہاریہ مکئی کی بہتر پیداوار کے حصول کے لیے زمین کی تیاری او ر موزوں طریقہ کاشت کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ اچھے طریقہ سے تیار کی گئی زمین میں مکئی کی جڑوں کی بڑھوتری آسان اور پکڑ مضبوط ہوتی ہے۔ مکئی کی اچھی پیداوار لینے کے لیے کھیت کاہمو ار ہو نا ضروری ہے تاکہ پا نی ایک جیسا لگے۔ بہاریہ مکئی زیا دہ تر وٹو ں پر کا شت کی جاتی ہے۔اس لیے اگر کھیت ہمو ار نہیں ہو گا تو پا نی لگا نے سے کہیں تو پانی وٹو ں کے اوپر چڑھ جا ئے گا اور کہیں نیچے رہ جا ئے گا جس سے نہ صر ف اُگاؤ متا ثر ہو گا بلکہ بعد میں بڑ ھو تر ی بھی متا ثر ہوگی۔ وٹوں پر کاشت کے لیے صاف ستھرا، صحت مند، خالص اور 90فیصد سے زائد روئیدگی رکھنے والا 8سے 10کلو گرام جبکہ بذریعہ سنگل رو کاٹن ڈرل (صرف بارانی علاقے)12سے 15کلو گرام بیج فی ایکڑ کافی ہوتا ہے۔ بیج کو ابتدائی مرحلہ میں رس چوسنے والے کیڑوں خصوصاََ کونپل کی مکھی کے حملہ سے بچاؤ کے لیے اومیڈا کلو پرڈ 70WS یا تھایا میتھو کزام 70WS بحساب 5گرام فی کلو گرام بیج اور بیماریوں کے حملہ سے بچاؤ کے لیے تھائیو فینیٹ میتھائل 70WP یا بینومل 50WPبحساب 2گرام فی کلو گرام لگا کر کاشت کریں۔ زمین کی ابتدائی تیا ری اس کھیت میں بو ئی گئی سابقہ فصل کو مدِنظر رکھتے ہُوئے کریں۔اگر مکئی آلو ؤ ں والے کھیتو ں میں کا شت کر نی ہو تو پھر اس میں دوسے تین مر تبہ ہل چلا کر سہا گہ دیں کیو نکہ یہ زمین پہلے ہی نرم اور بھربھری ہو تی ہے لیکن اگر کپاس،کما د یا سُو رج مکھی وغیر ہ کا وڈھ ہو تو پھر اس میں رو ٹا ویٹر ضر ور چلائیں تا کہ مڈھ وغیر ہ تلف ہو جائیں اور بوائی میں کو ئی دقّت پید ا نہ ہو لیکن اگر کسی وجہ سے رو ٹا ویٹر میّسر نہ ہو تو پھر ایک مر تہہ مٹی پلٹنے وا لا ہل ضر ور چلا ئیں اس طر ح زمین کی ابتد ا ئی تیا ری ہو جا ئے گی۔بوائی کے لیے زمین کی حتمی تیاری کا مرحلہ راؤنی سے شروع ہوتا ہے۔ زمین کی پہلی تیا ری مکمل کر نے کے بعد 10سے 12ٹن فی ایکڑ گو بر کی اچھی طرح گلی سڑی کھا د ڈا ل کر اسے کھیت میں بکھیر نے کے بعد بوا ئی کے لیے را ؤ نی کریں۔زمین وتر آنے کے بعد سب سے پہلے سہا گہ دیں تا کہ کھیت میں ڈھیلے وغیر ہ نہ بنیں۔ اس کے بعد زمین کو بوا ئی کے لیے تیا ر کیا جا ئے لیکن تیا ر کر نے سے پہلے مصنو عی کھادو ں کی وہ مقدا ر جو بو ا ئی کے وقت ڈالی جا تی ہے یعنی فا سفو رس اور پو ٹا ش کی پوری مقد ار جبکہ نائیٹر وجن کھا د کی پہلی قسط ڈالیں۔راؤنی کے بعدزمین وتر آنے پر دوسے تین مر تبہ عا م ہل چلا کر زمین تیا ر کر کے کھیلیاں یا پٹڑیاں بنا لیں۔ آبپاش علاقوں میں مکئی کی بہاریہ کاشت کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اڑھائی فْٹ کے باہمی فاصلہ پر شرقاً غرباً وٹیں بنا ئی جائیں اور ہلکا پانی لگانے کے فوراً بعدریز پہنچنے سے پہلے وٹوں کی ڈھلوان پر ایک ایک بیج کا وٹوں کے جنوبی سمت چوکا یا چوپا لگایا جائے۔ بہاریہ مکئی میں دوغلی اقسام کو 6 انچ اور سنتھیٹک اقسام کو7سے 8 انچ کے فاصلہ پر کاشت کریں۔ پودے سے پودے کا فاصلہ 6 انچ ہونے کی صورت میں پودوں کی فی ایکڑ تعداد تقریباً 35000 جبکہ 7سے 8 انچ فاصلہ کی صورت میں یہ تعداد 26000سے 30000 ہو گی۔ آبپاش علاقوں میں بہاریہ مکئی کو ساڑھے تین فٹ کے باہمی فاصلہ پر بنائی گئی پٹڑ یوں پر بھی کاشت کیا جا تا ہے۔ اس طریقہ میں بھی ہلکا پانی لگانے کے فوراً بعدریز پہنچنے سے پہلے پٹڑیوں کے دونوں اطراف چوکایا چوپا لگایا جاتا ہے۔آبپاش علاقوں میں بہاریہ مکئی میں بوائی کے بعد دوسرا پانی ہفتہ بعد ضرورلگائیں تاکہ اگاؤ اچھا ہوسکے۔ اچھی پیداوار کے لیے بارانی علاقوں میں مکئی ہمیشہ اڑھائی فٹ کے فاصلے پر ڈرل، پلانٹر، پور یا کیرا سے کاشت کریں۔بہاریہ مکئی سے فی ایکڑ زیادہ پیداوار لینے کے لئے متوازن کھادوں کا استعمال بیحد ضروری ہے۔ مکئی کے کاشتکارہائبرڈ اقسام کے لئے کمزور زمین میں بوقت بوائی تین بوری ڈی اے پی+ دوبوری ایس او پی+ ایک چوتھائی بوری یوریا استعمال کریں۔درمیانی زمین کے لئے اڑھائی بوری ڈی اے پی+ ڈیرھ بوری ایس او پی جبکہ زرخیز زمین میں بوقت بوائی دو بوری ڈی اے پی+ایک بوری ایس او پی استعمال کریں۔مکئی کی عام اقسام کے لئے بوقت بوائی کمزور زمین میں اڑھائی بوری ڈی اے پی+ ڈیرھ بوری ایس او پی جبکہ درمیانی زمین میں ڈیرھ بوری ڈی اے پی+ ڈیرھ بوری ایس او پی۔اس کے علاوہ زرخیز زمین میں ڈیرھ بوری ڈی اے پی+ ایک بوری ایس او پی استعمال کریں۔مکئی کی متوازن کھادوں کے استعمال سے فصل کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔کاشتکار اپنے دستیاب بجٹ کے مطابق مکئی کی متوازن کھادوں کے استعمال کے لئے موبائل ایپ” کھاد حساب” سے بھی راہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں