لندن: بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے امریکا کو زبردستی بھی قدم اٹھانا پڑا تو اٹھائے، کیونکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔
لندن میں پارلیمانی وفد کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان نے متعدد بار بھارت سے دہشت گردی کے ثبوت مانگے لیکن بھارت کوئی شواہد پیش نہ کر سکا۔ بھارت جانتا ہے کہ پاکستان کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی اور پاکستان ہر حال میں امن قائم کرے گا۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان ہر مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے، چاہے وہ دہشت گردی ہو، کشمیر ہو یا پانی کا معاملہ۔ انہوں نے کہا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ بھی بارہا واضح کر چکے کہ کشمیر پر مذاکرات ہونے چاہییں۔ اگر بھارت کو مذاکرات کے لیے کان سے پکڑ کر لانا پڑا تو امریکا یہ قدم اٹھائے، کیونکہ عالمی امن کے لیے پاکستان اور بھارت میں امن ضروری ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ سکھوں کے خلاف منظم مہم چلا رہا ہے اور پاکستان میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ بیرون ملک دہشت گردانہ سرگرمیاں بند کرے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پانی بند کرنے کی دھمکیاں دینا اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ حالیہ جنگ نے ثابت کر دیا کہ پاکستان چھوٹا ملک ہونے کے باوجود ہر میدان میں بھارت کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینا ان کی صلاحیتوں کا اعتراف ہے۔
