آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

بلوچستان: وائرل قتل ویڈیو نے ریاستی نگرانی کی ناکامی بے نقاب کر دی

ملتان (عامر حسینی ) وائرل قتل کی ویڈیو پر سیکورٹی و انٹیلی جنس ادارے پریشان، بلوچستان میں ریاستی نگرانی کی ناکامی بے نقابسوشل میڈیا پر ایک جوڑے کے مبینہ غیرت کے نام پر قتل کی وائرل ویڈیو نے ملک بھر میں عوامی غم و غصے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اور انٹیلی جنس اداروں میں ہلچل مچا دی ہے، اور بلوچستان میں ریاستی نگرانی کے نظام کی کمزوری کو نمایاں کر دیا ہے۔تین روز قبل سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں ایک نوجوان خاتون—جسے بانو سٹگزئی کے طور پر شناخت کیا جا رہا ہے—کو کئی گاڑیوں میں آئے 20 سے زائد افراد کے سامنے گولیاں ماری جا رہی ہیں۔ خاتون کا بھائی مبینہ طور پر اسے قتل کرتا ہے، جبکہ اس کے شوہر احسان سمَلانی کو بعد ازاں قریب سے فائرنگ کر کے مارا جاتا ہے۔ واقعے کے مقام اور وقت کی تصدیق تاحال حکام نہیں کر سکے ہیں، اور نہ ہی قاتلوں یا دیگر افراد کی شناخت ممکن ہوئی ہے۔ویڈیو کی بروقت نشاندہی یا اس واقعے کو روکنے میں ناکامی پر ریاستی ادارے تنقید کی زد میں ہیں۔ نادرا کے چہرہ شناختی نظام اور ایف آئی اے، آئی ایس آئی کے سائبر کرائم ماہرین کی مدد سے ویڈیو کی اصل آئی پی اور ملزمان کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں، لیکن تاحال کوئی قابل ذکر پیش رفت سامنے نہیں آئی۔وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی نے افغانستان سے انٹیلی جنس بیورو بلوچستان کے ڈائریکٹر سے رابطہ کر کے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس سفاکانہ عمل کو “بربریت” قرار دیتے ہوئے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا اعلان کیا ہے۔مقامی ذرائع اور سماجی کارکنوں کے مطابق یہ قتل کسی قبائلی جرگے کے فیصلے کے تحت کیا گیا۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما سمی دین بلوچ نے کہا، “یہ ویڈیو اس نظام کی ناکامی کا ثبوت ہے جس میں جرگے کھلے عام فیصلے کرتے ہیں اور ریاست خاموش تماشائی بنی رہتی ہے۔”سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری عدالتی اور قانونی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ ریاستی غفلت اور متوازی نظامِ انصاف کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں، اور اس کیس کو ایک فیصلہ کن موقع قرار دیا جا رہا ہے۔یہ واقعہ پاکستان کے عدالتی اور سیکورٹی نظام کے لیے ایک کڑا امتحان بن چکا ہے، جہاں انصاف کے مطالبات اور ریاستی اقدامات کا تقابل آنے والے دنوں میں سامنے آئے گا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں