پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل کی گئی خاتون کے والدین کی جانب سے دیے گئے حالیہ بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے قرآن و سنت، آئین پاکستان اور ملکی قوانین کے خلاف قرار دیا ہے۔ علماء کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیان سے یہ تاثر ملتا ہے کہ والدین خود بھی اس قتل میں رضا مند یا شریک تھے۔
پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی سمیت دیگر علمائے کرام جن میں مولانا حافظ مقبول احمد، علامہ طاہر الحسن، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عزیز اکبر قاسمی اور مولانا مبشر رحیمی شامل ہیں، نے اپنے مشترکہ بیان میں حکومت بلوچستان، ریاستی اداروں اور عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ قتل میں شامل تمام افراد اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
علماء نے کہا کہ والدین کا یہ موقف شریعت اسلامیہ اور ملکی قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے، اور اسلام کا واضح حکم ہے کہ اگر کوئی ظلم یا جرم میں شریک ہو، چاہے وہ کتنا ہی قریبی عزیز کیوں نہ ہو، اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
