ملتان(کرائم سیل) ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ کی آشیر وادسے ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں سمگل شدہ امپورٹڈ شراب کی فروخت دھڑلے سے جاری ہے۔ پوش کالونیوں کے رہائشی بڑے خریدار ہیں ۔بلوچستان سے پھلوں اور سبزیوں کے ٹرکوں میں جنوبی پنجاب میں سپلائی کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان کے رہائشی کریم خان کابھتیجاگزشتہ کئی سالوں سےسمگل شدہ امپورٹڈ شرا ب ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں سپلائی کر رہا ہے۔ شراب پھلوں اور سبزیوں کے ٹرکوں میں چھپا کر لائی جا رہی ہے اور لودھراں کے قریب ایک فیکٹری میں شراب اتار کر وہاں سے کاروں اور ویگو ڈالوں میں ملتان لائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملتان میں امپورٹڈ شراب کے بڑے ڈیلروں میں سورج میانی کا رہائشی یعقوب خان، پل براراںکا عامر، چوک کمہاراں والا کا عبدالرؤف شامل ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل امپورٹڈ شراب خریدنے والوں میں کئی ڈیلر شامل تھے مگر گزشتہ چند سال سے ایک معاہدے کے تحت کریم خان کے بھتیجے نے دیگر چھوٹے ڈیلروں کو شراب کی سپلائی بند کر دی ہے اور صرف تین ڈیلروں کو شراب سپلائی کی جا رہی ہے۔ امپورٹڈ شراب کی قیمت 25 سے 30 ہزار روپے فی بوتل ہے اور ان ڈیلر وں کےکارندے پوش کالونیوں بچ ولاز، واپڈا ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن اور دیگر بڑی کالونیوں میں کاروں کے ذریعے باآسانی فروخت کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ سمگل شدہ شراب کے اس گھناؤنے دھندے میں ان شراب فروش ڈیلروں کو بعض پولیس افسران کی بھی آشیروادحاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے۔
