آج کی تاریخ

برسات اور حکومت پنجاب

پاکستان کو قدرت نے ہر طرح کے موسموں سے نوازا ہے۔ گرمی، سردی، خزاں ، بہار کے علاوہ برسات کا موسم بھی یہاں پوری آب و تاب کے ساتھ وارد ہوتا ہے۔ یوں تو سارا سال ہی وقتاً فوقتاً بارشیں ہوتی رہتی ہیں لیکن 15جولائی سے شروع ہونے والا مون سون سیزن خاص طور پر برسات کے حوالے سے معروف ہے۔ یہاں یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ دیسی مہینوں کا’ساون‘ بھی 15جولائی سے شروع ہوتا ہے اور ہماری لوک تاریخ میں ساون اور بھادوں برسات کے مہینے گنے جاتے ہیں۔ جب مئی اور جون کی چلچلاتی دھوپ اور لو کے گرم تھپیڑوں سے خلقِ خدا گرمی سے بے حال ہوتی ہے تو ساون اپنے ساتھ صرف برسات ہی نہیں بلکہ بہت سے خوشیاں لے کر آتا ہے۔ گرمی کے ستائے ہوئے لوگوں کو ٹھنڈی ہوا کے جھونکے میسر آتے ہیں اور چہروں پر ایک خوشگوار چمک پیدا ہوتی ہے۔
برسات کے موسم کا پنجاب میں بھرپور استقبال ہوتا ہے۔ سکھیاں سہیلیاں باغوں میں اور درختوں کی ڈالیوں پر پینگیں ڈالتی ہیں۔ ساون کے گیت گائے جاتے ہیں اور گھروں میں خصوصی پکوان پکتے ہیں۔ شاعروں کی طبیعت شاعری پر مائل ہوتی ہے اور وہ برسات کی شان میں رطب اللساں ہوجاتے ہیں۔ بچے، جوان، بزرگ بارش میں نہاتے اور گرمی کا منہ چڑاتے ہیں۔برسات ایک طرح سے گرمی کے رخصت اور جاڑے کی آمد کا پیش خیمہ بھی ہوتا ہے۔ ایک سرائیکی لوک کہاوت ہے کہ ” ساون آیا ….پالا جایا“ یعنی ساون آیا تو یوں جانئے کہ سردی کی پیدائش ہوگئی۔
تاہم بعض اوقات یہ برسات حادثات کا باعث بن کر عوام الناس کی خوشیوں کی دشمن بن جاتی ہے۔ اس قسم کے حالات میں ہمارا اپنا قصور بھی ہوتا ہے اور موسمی حالات بھی اس میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ ان دنوں برسات کا موسم عروج پر ہے اور ماہرین موسمیات نے امسال معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ آئے روز ہم سیاحتی مقامات پر حادثات اور سیلاب کی خبریں پڑھ رہے ہیں ۔ میدانی علاقوں میں بھی صورت حال کچھ اسی قسم کی ہے اور روزانہ ہی حادثات کی خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں۔
عوام کے جان و مال اور صحت کی حفاظت کسی بھی اچھی حکومت کی بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ چناںچہ محترمہ مریم نواز شریف کی قیادت میں موجودہ پنجاب حکومت جہاں دیگر شعبہ ہائے زندگی میں عوام کا معیار زندگی اور روزمرہ بہتر کرنے کے لئے کوشاں ہیں وہاں وزیراعلیٰ پنجاب کو عوام کی حفاظت کا بھی بھرپور خیال ہے۔ جس طرح گھروں میں بچوں کی بھلائی کے لئے والدین کسی قدر سختی پر بھی مجبور ہوتے ہیں، ایسے ہی حکومتوں کو بھی اپنے عوام کے بہترین مفاد میں کچھ قدرے سخت اقدامات اٹھانا پڑتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نوازشریف کی ہدایت پر محکمہ داخلہ پنجاب نے نہروں، دریاؤں اور بارش کے جمع شدہ پانی میں نہانے یا ان کے قریب اکٹھا ہونے پر دفعہ 144کے تحت پابندی عائد کردی گئی ہے۔ برسات کے دنوں میں ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہوتی ہے جبکہ نشیبی مقامات پر بارش کا پانی بھی جمع ہوکر تالاب کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔ ایسے میں بچوں کا یا جوانوں کا ان میں نہانا اکثر اوقات خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ دریاؤں، نہروں کے کنارے پکنک منانے والے بھی بعض اوقات خدانخواستہ ایسے حادثات کی نذر ہوجاتے ہیں جو خوشیوں کو دکھوں میں بدل دیتے ہیں۔ دفعہ 144کے نفاذ سے ایسے ہی ناگہانی حادثات سے عوام کو محفوظ رکھنے کا قدم اٹھایا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے موسم برسات کے حوالے سے پنجاب کانٹی جینسی پلان 2025تشکیل دیا ہے ۔کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں ہیلپ لائن 1129قائم کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹر بھی قائم کئے گئے ہیں۔ ان اقدامات کے ساتھ ساتھ محترمہ مریم نواز شریف نے عوام سے بھی اپنے ذمہ داریاں نبھانے کی اپیل کی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے عوام سے کہا ہے کہ چھتوں کی صفائی، مرمت اور نکاسی آب کو یقینی بنائیں۔ برساتی نالوں میں کوڑا کرکٹ ہرگز نہ پھینکیں۔ بارش کے کھڑے پانی، برساتی نالوں، نہرو ں اور دریاؤں میں نہانے سے گریز کریں۔ زیر تعمیر اور پرانی عمارتوں کے ساتھ کھدائی ہرگز نہ کریں۔ برسات میں بچوں کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھیں۔ بارش میں بھیگتے ہوئے برقی آلات، کھمبوں اور زمین پر گری تاروں کے قریب ہرگز نہ جائیں۔
حکومت پنجاب کو نہ صرف اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے بلکہ محترمہ مریم نواز شریف کی جواں عزم قیادت میں وہ اپنے فرائض بھرپور طریقے سے ادا بھی کررہی ہے۔ اب یہ عوام الناس کا فرض ہے کہ وہ بھی اپنی حفاظت کے پیش نظر احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ۔ حکومت کے اقدامات میں حکومت کا ساتھ دیں۔ اسی طرح سے ہم نہ صرف حادثات سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں بلکہ برسات جیسے حسین موسم کا محفوظ اور بھرپور لطف اٹھا سکتے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں