اسلام آباد: انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان آج دنیا کے ساتھ مل کر اس عزم کی تجدید کرتا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں کو مزید مضبوط اور مؤثر بنایا جائے گا۔
اس سال 2025 میں یہ دن “نوجوانوں کے ساتھ مل کر بدعنوانی کے خلاف: ایماندار، باعزت مستقبل کی بنیاد” کے عنوان سے منایا جا رہا ہے، جو اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ بدعنوانی جیسے خطرناک رجحان کے خلاف ہر عمر اور ہر طبقے کی شمولیت ناگزیر ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوان ہمارا حقیقی سرمایہ ہیں، جو ایک محفوظ، ترقی یافتہ اور روشن مستقبل کے ضامن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جدید دور میں بدعنوانی کے طریقے بدل رہے ہیں، اس لیے نوجوانوں کا اس جدوجہد میں بھرپور کردار نہایت اہمیت رکھتا ہے تاکہ اس ناسور کا مؤثر طریقے سے سدباب کیا جا سکے۔
وزیر اعظم نے زور دیا کہ مالی بدعنوانی نہ صرف ملکی معیشت کو کمزور کرتی ہے بلکہ معاشرتی ہم آہنگی، ترقیاتی ڈھانچے اور عوام کے ریاست پر اعتماد کو بھی متاثر کرتی ہے۔ اسی لیے یہ دن پوری دنیا کے لیے موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ بدعنوانی کے خلاف اجتماعی جدوجہد کے عزم کو تازہ کریں اور ایک شفاف معاشرہ قائم کرنے کے لیے متحد ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مالی بدعنوانی معاشرتی انصاف، معاشی توازن اور فلاحی ریاست کے اصولوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے، اس لیے حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ اس برائی کے خاتمے کے لیے مضبوط اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس مقصد کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) سمیت تمام متعلقہ ادارے پوری سنجیدگی کے ساتھ کارروائیاں کر رہے ہیں تاکہ ہر سطح پر شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیر اعظم نے نیب کی ان کوششوں کو سراہا جن کے ذریعے قومی وسائل کی حفاظت، مالی جرائم کی روک تھام اور متاثرہ شہریوں کی بروقت داد رسی ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل میں بدعنوانی کے خلاف شعور اجاگر کرنے کے لیے نیب کے اقدامات بھی قابل تعریف ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی سطح پر بھی پاکستان بدعنوانی کے خاتمے کے لیے موثر تعاون کا حصہ ہے۔ اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انسداد بدعنوانی (UNCAC) کے تحت پاکستان مختلف ممالک کے ساتھ تعاون اور قانونی معاونت کے معاہدے کر رہا ہے، جو اس کی عالمی شراکت داری کا ثبوت ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے آخر میں قوم سے اپیل کی کہ انسداد بدعنوانی کے عالمی دن پر ہم سب عہد کریں کہ شفافیت، انصاف اور دیانت داری پر مبنی پاکستان کی تعمیر کے لیے متحد ہو کر جدوجہد کریں گے۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ معاشرے کے ہر طبقے اور تمام طبقات کی شمولیت سے ہی بدعنوانی کے خلاف یہ مہم کامیابی سے آگے بڑھ سکے گی۔







