آج کی تاریخ

بجلی بل بھریں یا بچوں کا پیٹ؟ صارفین کی واپڈا دفاتر میں دہائیاں، حکومتی بے حسی برقرار

ملتان ( رفیق قریشی )حکومت کی آشیر واد، وزارت توانائی کی صارف دشمن پالیسیوں نے صارف دوست کلچر کا جنازہ نکال دیا۔ شہری یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی کی استطاعت بھی کھو بیٹھے۔ واپڈا کی پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ پالیسی نے عوام کو ریلیف دینے کی حکومتی پالیسی کی حقیقت کھول رکھ دی ہے کہ حکمران عوام دوست نہیں عوام دشمن ہیں حکومتی ظالمانہ پالیسیوں سے متاثرہ واپڈا میپکو صارفین افسردہ چہروں کے ساتھ واپڈا دفاتر میں ہاتھ میں بجلی کے بل پکڑے واپڈ ڈویژنل اور سب ڈویژنل افسران سے بجلی کے بلوں میں جرمانہ معاف کرانے تاریخ ادائیگی میں توسیع اور اقساط کرانے کے لیے منت سماجت پر اتر آئے ہیں ۔شہر کے ایک سب ڈویژن میں اس وقت صورتحال انتہائی افسردہ اور پریشان کن ہو گئی جب ایک خاتون صارف نے بجلی کا بل ایس ڈی او کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ میرے چھوٹے چھوٹے پانچ بچے ہیں میرا خاوند سبزی منڈی میں مزدوری کرتا ہے ہم یہ بھاری بھرکم بجلی کا بل کیسے بھریں گے۔ خدارا ہم پر رحم کرو ایسا لگتا ہے اس بار بھی گھر کی کوئی چیز بیچ کر بجلی کا بل ادا کرنا پڑے گا ۔خاتون اللہ اور رسول کے واسطے دیتی رہی کہ میرا بل ختم کر دیں بجلی کا بل بھروں یا بچوں کا پیٹ بھروں ایک مرد صارف نے ہاتھ میں بھی بجلی کا اور بل تھامے ایس ڈی او کے انتہائی قریب ہو کر رازدانہ انداز میں روتے ہوئے کہنے لگا میری مدد کرو تاکہ میری بجلی کا بل ادا کر سکوں افسر کا ایک ہی جواب تھا کچھ نہیں ہوسکتا بل تو بھرنا پڑے گا ۔اس موقع پر ایک صارف محمد سہیل نے اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ان کا کہنا تھا کہ اج جو حکمران ہم پر مسلط ہیں جن کی پالیسیوں نے عوام کو جیتے جی مار دیا ہے الیکشن میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے قائددین نے عام جلسوں میں عوام کو سستی بجلی دینے کا وعدہ کیا کسی نے کہا کہ ہم عوام کو 200 یونٹس تک کسی نے کہا کہ 300 یونٹس تک مفت بجلی فراہم کرینگے لیکن دونوں برسر اقتدار پارٹیوں نے اقتدار سنبھالتے ہی عوام سے کیے گئے وعدوں کو بھول گئے بلکہ میپکو سمیت بجلی کی تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں “”پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ””” پالیسی جو کہ نا انصاف پر مبنی ہے لاگو کردی گئی اس پالیسی کے تحت اگر ایک گھریلو صارف 200 یونٹس استعمال کرتا ہے تو بجلی کا بل 3000 روپے تک ادا کرتا ہے اور اگر ایک (1 ) یونٹ بھی زائد استعمال ہوجائے یعنی زیر استعمال یونٹس 201 ہوجائیں تو اس گھریلو صارف کو 6 ماہ تک تقریبا” 9000 روپے کا بجلی کا بل ادا کرنے کا پابند ہوگا اور اور چھ ماہ تک اسی ٹیرف کے مطابق بل بھجوایا جاتا رہے گا جو عام اور سفید پوش صارف کے ساتھ سراسر ظلم اور نا انصافی ہے حکومت،وزارت توانائی اس ظالمانہ پالیسی کو فی الفور ختم کرے ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں