آج کی تاریخ

بارشوں کا نیا سلسلہ، جی بی، آزاد کشمیر میں سیلاب الرٹ، لیہ، تونسہ کے دیہات میں پانی داخل

ڈیرہ غازی خان ،لیہ،اسلام آباد(بیورورپورٹ ) بارشوں کانیاسلسلہ شروع ہوگیا، جی بی، آزاد کشمیر میں سیلاب الرٹ کردیاگیا،لیہ ،تونسہ کے دیہات میں پانی داخل ہوگیا۔ڈیرہ میںغازی گھاٹ کے مقام پر بند ٹوٹ گیا، درجنوں دیہات اور بستیاں زیر آب ، تیز ریلا گھروں، کھیتوں اور راستوں کو بہا کر لے گیاپنجاب میں31 جولائی تک بارشوں کی پیشگوئی ،مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ، دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔تفصیل کےمطابق محکمہ ایگیشن کی نااہلی دریائے سندھ میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے کے باعث ڈیرہ غازی خان میں غازی گھاٹ کے مقام پر بند ٹوٹ گیاجس کے نتیجے میں درجنوں دیہات اور بستیاں زیر آب آ گئیں۔ پانی کا تیز ریلا گھروں، کھیتوں اور راستوں کو بہا کر لے گیا، جبکہ متعدد افراد کو اپنی جانیں بچانے کے لیے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کرنا پڑی۔مقامی ذرائع کے مطابق بند کی مرمت اور نگرانی کے لیے شہریوں نے انتظامیہ کو متعدد بار خبردار کیا، مگر بروقت اقدامات نہ کیے جانے کے باعث یہ سانحہ پیش آیا پانی دراہمہ کے علاقے تک پانی پہچ گیا ۔ محکمہ ایرگیشن کی نااہلی سے حکومت سے کروڑوں کا فنڈ لیتے ہیں موقع پر تھوڑا ناقص کام کرکے پسیہ ہڑپ کر جاتے ہیں یہاں سپر بند پر کروڑوں خرچ کیے گئے اس کے باوجود بھی نزدیکی آبادیاں محفوظ نہیں رہی جب پانی بستوں تباہی کر گیا پھر ایرگیشن نے کام شروع کیا جلدی بازی میں مزدور پر پتھر گرنے سے شدید زخمی ہوگیا ۔ یہاں پر پتافی ،آرائیں کھکھ ودیگر قومیں آبادی ہیں یہاں پر اپنی مدد آپ کے تحت حفاظتی بند بنایا گیا تھا جو تیز سیلابی ریلے سے بند ٹوٹ گیا بند ٹوٹنے کے فوراً بعد سیکڑوں افراد نے کشتیوں، ٹریکٹروں اور دیگر ذرائع سے نقل مکانی شروع کی مگر انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی ریلیف کیمپ یا ایمرجنسی پلان سامنے نہیں آیا۔متاثرہ علاقوں میں خواتین، بچے اور بزرگ کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔ پینے کے صاف پانی، خوراک، اور طبی امداد کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ مویشیوں کی ہلاکت، گھروں کے منہدم ہونے اور فصلوں کے تباہ ہونے سے لاکھوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بار بار انتظامیہ کو شکایات درج کروانے کے باوجود کسی نے نوٹس نہیں لیا۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام اور ضلعی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں شروع کی جائیں، تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔دوسری جانب، محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے باعث سیلابی صورتحال مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔موقع پر اے سی ایرگیشن مقبول احمد نے بتایا اس بار پانی زیادہ آیا ہے چار لاکھ پینس ہزار کیوسک ہے یہاں حفاظتی بند پر مزید ایمرجنسی کام جاری ہے جہاں پر پانی آگیا ہے یہ فلڈ ایریا ہے جہاں دریا کی کٹاؤ ہوتا ہے وہاں ہم پتھر کا جال بچھا دیتے ہیں ۔دوسری جانب مون سون بارشوں سے دریاؤں کی سطح بلند ہوگئی، لیہ کے مقام پر دریائے سندھ کا پانی متعدد دیہات میں داخل ہوگیا، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں۔تونسہ شریف کے مقام پر بھی دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، فصلیں اور دیہات پانی میں ڈوب گئے، انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو اور ریلیف کی کارروائیاں جاری رہیں، کشمور میں گڈو بیراج کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، درمیانے درجے کا سیلاب ڈکلیئر کر دیا گیا۔پنجاب میں31 جولائی تک بارشوں کی پیشگوئی کر دی گئی۔مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا، دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ پیدا ہوگیا، لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد، گوجرانوالہ میں اربن فلڈنگ کا امکان ہے، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا، این ڈی ایم اے کے مطابق مون سون کے دوران حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 272 ہوگئی۔این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمر جنسی آپریشن سینٹر نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ممکنہ بارشوں کے باعث سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا۔گلگت بلتستان میں گلگت، سکردو، ہنزہ اور شگر کے علاقوں 28 تا 31 جولائی کے دوران بارش متوقع ہے، اس دوران کشمیر میں مظفرآباد، وادی نیلم اور باغ میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہونے جبکہ پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں کے پیش نظر لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔وادی چترال، بونی اور ریشن کے علاقوں میں ممکنہ بارش اور گلیشرز کے پگھلنے کے باعث دریائے چترال کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔ بارشوں کے پیش نظر مظفرآباد اور باغ کے شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال متوقع ہے۔ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ سیلاب سےمتاثرہ بابوسر ناران شاہراہ ایک ہفتے بعد بحال کر دی گئی ہے۔ ترجمان جی بی حکومت نے کہا کہ شاہراہ بابوسر کو یکطرفہ ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے لیکن مسافر محتاط انداز اور غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں