آج کی تاریخ

انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے تین ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں-انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے تین ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں-سابق صدر عارف علوی کے خلاف مقدمے کی درخواست، عدالت نے ایف آئی اے کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت دے دی-سابق صدر عارف علوی کے خلاف مقدمے کی درخواست، عدالت نے ایف آئی اے کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت دے دی-ننھے سوشل میڈیا اسٹار احمد شاہ کے بھائی عمر شاہ انتقال کر گئے-ننھے سوشل میڈیا اسٹار احمد شاہ کے بھائی عمر شاہ انتقال کر گئے-محسن نقوی کا بھارتی کھلاڑیوں کے غیر اخلاقی رویے پر افسوس، اسپورٹس مین شپ کی خلاف ورزی قرار-محسن نقوی کا بھارتی کھلاڑیوں کے غیر اخلاقی رویے پر افسوس، اسپورٹس مین شپ کی خلاف ورزی قرار-وزیر اعظم شہباز شریف آج دوحا میں عرب اسلامی سربراہی کانفرنس کے ہنگامی اجلاس میں شریک ہوں گے-وزیر اعظم شہباز شریف آج دوحا میں عرب اسلامی سربراہی کانفرنس کے ہنگامی اجلاس میں شریک ہوں گے

تازہ ترین

بارش، آندھی کا موسم محکمہ جنگلات کیلئے کمائی کا ذریعہ، فرضی رپورٹوں پر ہزاروں درخت قتل

ملتان(قوم سپیشل سیل رپورٹ) برسات اور تیز ہواؤں کا موسم پنجاب کے محکمہ جنگلات کے لیے بھرپور کمائی کا موسم بن جاتا ہے اور فرضی رپورٹوں کی بنیاد پر گرے ہوئے درخت ظاہر کر کے ہزاروں درخت کٹوا کر فروخت کر دیے جاتے ہیں اور اس میں فارسٹ گارڈ سے لے کر اعلیٰ افسران تک سب کسی نہ کسی طور پر فرضی رپورٹوں کے اس ٹریپ میں پھنس جاتے ہیں۔ تیز آندھی اور بارشوں میں گرنے والے کسی ایک درخت کو 25 سے ضرب دے دی جاتی ہے اور سرکاری کاغذات میں یہ ہیر پھیر فارسٹ گارڈ سے شروع ہو کر چیف کنزرویٹو تک جاتا ہے اور پھر چیف پی ایم ائی سے اس کی منظوری حاصل کر لی جاتی ہے جس کے بعد اچھے خاصے مضبوط درخت پرائیویٹ مزدوروں کے ذریعے کٹوا لیے جاتے ہیں۔اسکے لیے کروڑوں روپے کا سرکاری بجٹ بھی منظور کروایا جاتا ہے اور پھر ان کی مختلف مرحلوں پر نیلامیاں ہو جاتی ہیں۔ کچھ اس طرح کی خانہ پوری کے ذریعے سٹور میں بھر لیے جاتے ہیں اور کچھ موقع پر ہی بیچ دیے جاتے ہیں۔ طریقہ کار کے مطابق گرے ہوئے درختوں کی فہرستیں فارسٹ گارڈ مرتب کرتے ہیں اور بلاک افسر کو بھجوا دیتے ہیں پھر رینج افیسر اسی فارسٹ گارڈ کی رپورٹ کی تصدیق کرتا ہے اور اسے ڈی ایف او کے بعد اعلی احکام تک تھرو پراپر چینل بھجوا دیا جاتا ہے اور اس طرح فارسٹ گارڈ کی رپورٹ کو ہر مرحلے پر شرف قبولیت مل جاتا ہے۔ ملتان میں تعینات رہنے والے سابق چیف کنزرویٹر قاضی خالد کے دور میں یہ معمول بن چکا تھا کہ جنوبی پنجاب میں ایک بھی اندھی آئے تو سرکاری کاغذات میں درخت گرا دیے جاتے تھے اور حیران کن طور پر کمزور درخت نہیں گرتے بلکہ گرتے تھے تو سب سے زیادہ مضبوط پرانے اور ٹنوں لکڑی رکھنے والے بڑے قطر کے درختوں کا گرنا ظاہر کیا جاتا تھا اور اس طرح کروڑوں روپے کی لکڑی کا ہیرپھیرہو جاتا تھا بتایا گیا ہے کہ قاضی خالد نے لاہور میں اپنے لیے ایک عالیشان گھر بنوایا ہے جس میں مصدقہ ذرائع کے مطابق کروڑوں روپے مالیت کی لکڑی لگی ہوئی ہے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ مضبوط ترین سمجھا جانے والا درخت کیکر جو کہ صحرا میں اکیلا بھی کھڑا ہو تو سالہا سال تیز ترین اندھیوں کا مقابلہ کرتا ہے مگر سرکاری کاغذات میں معمولی اندھی میں بھی یہی تن اور درخت گرے ہوئے ظاہر کیے جاتے ہیں۔ محکمہ جنگلات کے کاریگر افسران کی دہائیوں سے جاری اس کرپشن نے پنجاب جنگلات کے سسٹم کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں