آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

این ڈی ایم اے کا مون سون بارشوں کے باعث 25 جولائی تک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا الرٹ

اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کے سبب ممکنہ خطرات کے حوالے سے 25 جولائی تک الرٹ جاری کر دیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق شمالی علاقے شدید بارشوں کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے (GLOF) کے باعث سیلاب کے سنگین خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریشون، بریپ، بونی، سردار گول، ٹھلو، ہنارچی، درکوٹ اور اشکومن شامل ہیں۔
مزید برآں، دریائے سندھ، چناب، جہلم اور کابل میں پانی کے بہاؤ میں خاصی شدت آنے کا امکان ہے۔ چناب کے مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔
جہلم میں منگلا اور کابل میں نوشہرہ کے مقامات پر بھی پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا۔ دریائے سندھ کے تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج پر بھی پانی کی سطح بلند ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا میں دریائے سوات، پنجکوڑہ اور دیگر ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ گلگت بلتستان کے دریائے ہنزہ، شگر اور متعلقہ ندی نالوں میں بھی سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
شمشال، ہوشے، سالتورو اور قریبی علاقوں میں اچانک آنے والے سیلاب (فلیش فلڈ) کا بھی خطرہ موجود ہے۔ بلوچستان کے ژوب، شیرانی، سبی اور موسیٰ خیل کے علاقوں میں ندی نالوں کے طغیانی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے نے اطلاع دی ہے کہ شاہراہِ قراقرم اور بابوسر ٹاپ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دونوں طرف سے بند ہیں۔ ترجمان نے سیاحوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 25 جولائی تک پہاڑی علاقوں کا سفر نہ کریں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں