مظفرگڑھ(بیورورپورٹ) — ضلع کونسل مظفرگڑھ میں مبینہ کرپشن کے معاملے نے نیا موڑ لے لیا ہے۔ اینٹی کرپشن ڈی جی خان ریجن کی ٹیم کی دوبارہ آمد پر چیف آفیسر سمیت متعدد اہلکار دفتر سے فرار ہو گئے جبکہ ایکسین برانچ میں ریکارڈ کی جانچ کے دوران سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ذرائع کے مطابق، اینٹی کرپشن ٹیم نے جب ایکسین برانچ کا وزٹ کیا تو ایکسین اور سب انجینئر پہلے ہی اپنی عبوری ضمانتیں حاصل کر چکے تھے۔دورے کے دوران ٹیم کو کئی ترقیاتی سکیموں کا نامکمل اور متضاد ریکارڈ ملا، بعض فائلوں میں تاریخیں اور رقوم تبدیل کی گئی تھیں، جب کہ جعلی فج کوٹیشن ریکارڈ اب تک پیش نہیں کیا گیا۔تحقیقی ادارے بھی اس صورتحال پر حرکت میں آ گئے ہیں اور ذرائع کے مطابق ضلع کونسل کے بعض افسران اور ٹھیکیداروں کے ٹیلی فون ریکارڈ، بنک ٹرانزیکشنز اور پراجیکٹ لنکس کی ابتدائی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر بڑے ٹھیکیداروں کو دوبارہ بچایا گیا تو یہ صرف کرپشن نہیں، مظفرگڑھ کے عوام کے اعتماد کا قتل ہوگا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ رومان کنسٹرکشن اور عامر کنسٹرکشن جیسی کمپنیوں کو بھی شاملِ تفتیش کیا جائے تاکہ احتساب یکطرفہ نہ رہے۔
