آج کی تاریخ

ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال

تازہ ترین

ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار

ملتان (وقائع نگار)ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ ماس کمیونیکیشن اور سوشل سائنسز میں وزیٹنگ لیکچررز کی بھرتیوں کے عمل پر سنگین الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق انٹرویوز میں میرٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے سفارشی اور نان ٹیچنگ، نااہل امیدواروں کو منتخب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ پی ایچ ڈی اور ایم فل کی ڈگریاں رکھنے والے مستحق امیدواروں کو پس پشت ڈال دیا جا رہا ہے۔ یہ الزامات یونیورسٹی کی انتظامیہ کی شفافیت اور میرٹ پر مبنی نظام پر سوالیہ نشان اٹھا رہے ہیںخاص طور پر جب کہ یونیورسٹی کی تاریخ میں اس سے قبل بھی بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کے سکینڈل سامنے آ چکے ہیں۔یونیورسٹی کے شعبہ کمیونیکیشن سٹڈیز میں وزیٹنگ لیکچررز کے لیے ہونے والے انٹرویوز میں نان ٹیچنگ پس منظر کے حامل افراد کو مبینہ طور پر ترجیح دی جا رہی ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سوشل سائنسز کے مضامین میں دیہاڑی دار اور غیر تدریسی امیدواروں کو منتخب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کہ میرٹ کی خلاف ورزی ہے۔ ٹیچر انچارج اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ (ایچ او ڈی) کو اس عمل میں بے بس دیکھا جا رہا ہےجبکہ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان کے ایک چہیتے اسسٹنٹ پروفیسر کو ایچ او ڈی کے فرائض سونپے گئے ہیں جو کہ مزید شکوک و شبہات کو جنم دے رہے ہیں۔ الزام ہے کہ مینجمنٹ اور صحافت کے لبادے میں ملبوس کئی افراد یونیورسٹی کے اساتذہ کے ساتھ رابطے کر کے نوکریاں حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آ رہے ہیں جب یونیورسٹی کی انتظامیہ کو سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان کے انجام سے سبق سیکھنے کی ضرورت تھی۔ ڈاکٹر رمضان نے حال ہی میں ایک ویڈیو سکینڈل کے بعد استعفیٰ دے دیا ہےجس میں انہیں ایک ملازم کے ساتھ نامناسب رویے میں ملوث دکھایا گیا تھا۔ یہ واقعہ یونیورسٹی کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا چکا ہےاور اب بھرتیوں میں مبینہ بے ضابطگیاں اسے مزید بدنام کر سکتی ہیں۔اس سے قبل دسمبر 2024 میں بھی ایمرسن یونیورسٹی میں بھرتیوں کا ایک بڑا سکینڈل سامنے آیا تھاجہاں 72 تدریسی اور نان تدریسی سٹاف کی بھرتیوں میں سنگین بے ضابطگیاں پائی گئی تھیں۔ یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ نے تمام جاری بھرتی عمل کو معطل کر دیا تھا۔ اب 2025 میں و زیٹنگ اور پارٹ ٹائم فیکلٹی کی بھرتیوں کے لیے اشتہار جاری کیا گیا تھا اور جون اور جولائی میں انٹرویوز اور سلیکشن بورڈ کی میٹنگیں منعقد ہوئی تھیں۔ تاہم ان میں میرٹ کی خلاف ورزی کے الزامات نے یونیورسٹی کی شفافیت پر سوال اٹھا دیئے ہیں اگر یہ الزامات درست ثابت ہوئے تو یہ نہ صرف مستحق امیدواروں کے ساتھ ناانصافی ہو گی بلکہ اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بھی متاثر کرے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں میرٹ پر مبنی بھرتیاں یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی ضرورت ہے ورنہ ایسے سکینڈل اداروں کی ساکھ کو تباہ کر دیتے ہیں۔

ڈاکٹر رمضان ہانپتے کانپتےانکوائری کمیشن پیش، باربار پانی پیتے رہے

ملتان (سٹاف رپورٹر) ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے بد فعلی کے الزام میں برخاست شدہ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان بھی گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر ہنگامی بنیادوں پر شروع کی جانے والی انکوائری میں مدعی باورچی اعجاز حسین کے بعد پیش ہوئے اور انہیں جب اعجاز حسین کی طرف سے ان پر عائد کردہ الزامات بارے آگاہ کیا گیا اور ان کا موقف لیا گیا تو ڈاکٹر رمضان بری طرح ہانپتےکانپتے اور بار بار پانی پیتے رہے تاہم وہ انکوائری کمیشن کو کسی بھی طرح کا تسلی بخش بیان نہیں دے سکے۔ ڈاکٹر رمضان پولیس کی حراست میں تو نہ تھے مگر ان کے اردگرد ملتان پولیس کے افسران موجود تھے۔

باورچی کی تھانہ بی زیڈدرخواست، ڈی ایس پی نے سادہ کاغذوں پر انگوٹھے لگوالئے

ملتان (سٹاف رپورٹر) ایمرسن یونیورسٹی کے برخاست شدہ بدکاری اور بداخلاقی میں ملوث سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان کے خلاف ان کے اپنے ہی سرکاری باورچی اعجاز حسین نے ایمرسن یونیورسٹی کے متعلقہ تھانہ بی زیڈ میں مقدمہ درج کروانے کے لیے درخواست دائر کر دی ہے۔ تھانہ بی زیڈ پولیس نے اس درخواست کے علاوہ چار صفحات پر مشتمل اعجاز حسین کا تحریری بیان بھی حاصل کر لیا ہے جبکہ ڈی ایس پی راشد قیوم نے اعجاز حسین سے پانچ سادہ صفات پر ایک بھی جملہ لکھے بغیر دستخط اور نشان انگوٹھے یہ کہہ کر لگوا لیے ہیں کہ تمہیں بار بار بلانا پڑے گا اس لیے مقدمے میں ضمنی کارروائی کی تکمیل کی خاطر ہم تم سے ایڈوانس میں ان سادہ کاغذات پر سائن اور انگوٹھے لگوا رہے ہیں۔

فحش ویڈیو، وائس ریکارڈنگ اور سٹامپ پیپرز تحقیقاتی کمیشن کے حوالے

ملتان(سٹاف رپورٹر)وی سی ہاؤس کے باورچی اعجاز حسین نے ایمرسن یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر رمضان کی بدفعلیوں پر مشتمل فحش ویڈیو کی ریکارڈنگ یو ایس بی میں قائم مقام چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب احمد رضا سرور کی سربراہی میں اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے لاہور سے ملتان آنے والے تحقیقاتی کمیشن کے حوالے کر دی۔ اس کے علاوہ وائس ریکارڈنگ اور اسٹامپ پیپرز بھی ارشد قیوم کے ذریعے تحقیقاتی کمیشن کو فراہم کر دیے گئے جو کہ بڑے پیمانے پر ہونے والی تحقیقات کا حصہ بنا دیئےگئے ہیں۔
حوالے

جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ
کونسا ڈرائی فروٹ پسند؟ ڈاکٹررمضان انٹرویوزمیں ہر خاتون سےسوال کرتے
بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے……ڈاکٹر رمضان کا نام خارج

شیئر کریں

:مزید خبریں