ملتان ( سٹاف رپورٹر ) ایمرسن کالج ملتان جسے یونیورسٹی کا درجہ دے کر ایمرسن یونیورسٹی ملتان بنایا گیا۔ 2021 میں بننے والی ایمرسن یونیورسٹی ملتان میں پروفیشنل ڈگریز میں بغیر ایکریڈیشن داخلے جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ملتان کے اس تعلیمی ادارے ایمرسن یونیورسٹی ملتان کی جانب سے جاری کئے گئے داخلوں کے اشتہار کے مطابق یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ کمپیوٹر سے متعلقہ ڈگریز میں نیشنل کمپیوٹر ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کی منظوری کے بغیر غیر قانونی داخلے دھڑلے اور دھونس سے جاری ہیں۔ ایمرسن یونیورسٹی ملتان کی انتظامیہ طلبہ و طالبات کے ساتھ گھناؤنا کھیل جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ اس بارے تعلیمی اداروں کو متعدد بار انتباہ جاری کیا گیا کہ طلباء و طالبات تعلیمی اداروں میں داخلے لینے سے پہلے یہ معلومات لے لیں کہ أیا ان تعلیمی اداروں کے پاس بیچلر ڈگری پروگرامز میں کمپیوٹر سے متعلقہ ڈگریوں کی نیشنل کمپیوٹر ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل سے ایکریڈیشن یعنی اجازت نامہ موجود ہے یا نہیں تاکہ کمپیوٹر کونسل سے ایکریڈیشن نہ ہونے کی صورت میں داخلہ نہ لینے سے ان کے قیمتی تعلیمی سال پیسہ اور مستقبل محفوظ رہے۔ روزنامہ قوم طلباءو طالبات کو مسلسل آگاہی دیتا رہا ہے کہ وہ ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے کمپیوٹر پروگرامز میں داخلے لینے سے پہلے مکمل معلومات حاصل کر لیں تاکہ وہ جعلسازی سے محفوظ رہ سکیں. یاد رہے کہ نیشنل کمپیوٹر ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کے مطابق کمپیوٹر سے متعلقہ ڈگریوں جن میں بی ایس کمپیوٹر سائنسز، بی ایس سوفٹ ویئر انجینئرنگ، بی ایس انفارمیشن ٹیکنالوجی، بی ایس انفارمیشن سسٹمز، بی ایس بایو انفارمیٹکس، بی ایس آرٹیفیشل انٹیلیجنس، بی ایس ڈیٹا سائنسز، بی ایس سائبر سیکورٹی، بی ایس ملٹی میڈیا اینڈ گیمنگ اور بی ایس کمپیوٹر انجینئرنگ شامل ہیں، کو نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل سے منظور لینا لازمی ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے 16 فروری 2005 کو قومی سطح پر کمپیوٹر ڈگری پروگرامز کی منظوری کے لیے نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کو نوٹیفائی کیا تھا۔ جس کی بابت یونیورسٹیوں کو متعدد بار اعلامیہ جاری کیا گیا تھا کہ وہ اپنے کمپیوٹر سے متعلقہ پروگرامز کو نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل سے منظور کروا لیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن سے جاری شدہ اعلامیہ کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کسی بھی یونیورسٹی کے غیر منظور شدہ کمپیوٹر سے متعلقہ ڈگری پروگرامز کی تصدیق نہیں کرے گی۔ جس سے ایسی یونیورسٹیوں سے غیر منظور شدہ کمپیوٹر گریجویٹس سرکاری اور پرائیویٹ ملازمتوں، بیرون ممالک سے اعلیٰ تعلیم، بیرون ممالک میں ملازمت کے مواقع سے محروم ہو جائیں گے جو کہ ان طلباء و طالبات کے مستقبل تاریک ہونے کے خدشات ہیں ۔ 5 مارچ 2024 کو ہائر ایجوکیشن کمیشن اور نیشنل کمپیوٹنگ کونسل کی طرف سےطلباء و طالبات، والدین کو تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ ہر گز ان اداروں میں ایڈمیشن نہ لیں جن کی ڈگریاں نیشنل کمپیوٹنگ کونسل سے منظور شدہ نہیں ہیں جبکہ ایمرسن یونیورسٹی ملتان کمپیوٹر سے متعلقہ ڈگریز کروا رہی ہیں ان بی ایس پروگرامز میں کمپیوٹر سائنس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سوفٹ ویئر انجینئرنگ، ڈیٹا سائنسز، سائبر سیکورٹی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس شامل ہیں مگر حیران کن طور پر یہ تمام ڈگری پروگرامز نیشنل کمپیوٹر ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل سے منظور شدہ نہ ہیں۔ اس صورتحال میں روزنامہ قوم کی طرف سے طلباء و طالبات اور ان کے والدین کو أگاہ کیا جاتا ہے کہ وہ ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے مندرجہ بالا پروگرامز میں داخلہ لینے سے پہلے تسلی اور تصدیق کر لیں تاکہ بعد ازاں پریشانی سے بچا جا سکے۔
