آج کی تاریخ

ایس ایچ او اوچ شریف کی پولیس گردی پر اے آئی جی کا ایکشن، ڈی پی او سے رپورٹ طلب

بہاولپور (کرائم سیل) روزنامہ قوم کی خبر پر ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کامران خان کا ایکشن ،طاقتور اور متنازعہ ایس ایچ او اوچ شریف سجاد احمد سندھو کا بااثر قبضہ مافیا کے سرغنہ خواجہ مرید حسین اور اس کے داماد خواجہ نثار علی صدیقی کے ایما پر 17 سالہ نہم جماعت کی طالبہ اقرا شفیق اور اس کے پورے خاندان (خواتین سمیت) پر دہشت گردی کی سنگین دفعات کے تحت جھوٹا مقدمہ درج کرنے اور انہیں گرفتار کرنے پر ڈی پی او بہاول پور سے رپورٹ طلب کرلی۔ ادھر گزشتہ روز نہم جماعت کا رزلٹ آؤٹ ہونے پر اقرا کے والدین محمد شفیق اور اہلِ علاقہ میں شدید اضطراب اور غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔یاد رہے کہ 10 اگست کو ایس ایچ او اوچ شریف بھاری نفری کے ہمراہ متاثرہ خاندان کے گھر داخل ہوا اور اندھا دھند کارروائی کرتے ہوئے اقرا شفیق، اس کی والدہ، چچی اور پھوپھی کو گرفتار کر کے تھانہ لے گیا۔ بعدازاں خواتین کو چالان کر کے جیل بھجوا دیا گیا، جہاں آج بھی معصوم طالبہ اقرا شفیق کو دہشت گرد کے طور پر قید رکھا گیا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف خاتون وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف بلکہ خواتین کے حقوق کی علمبردار تنظیموں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔گرفتار طالبہ کے والد محمد شفیق اور بہن سدرہ شفیق نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے چند روز قبل جیل میں ملاقات کی تو اقرا اور دیگر خواتین روتے ہوئے بتا رہی تھیں کہ گرفتاری کے بعد ایس ایچ او سجاد سندھو اور اے ایس آئی نذیر احمد نے تھانے میں بدترین تشدد کیا۔ ہم سے ٹریکٹر کی چابیاں اور مردوں کے بارے میں معلومات مانگی جاتی رہیں۔سدرہ شفیق نے مزید انکشاف کیا کہ دس روز گزر جانے کے باوجود اقرا شفیق کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس ہماری کوئی بات سننے کو تیار نہیں کیونکہ وہ قبضہ مافیا کے ساتھ مک مکا کر چکی ہے۔متاثرہ خاندان نے الزام عائد کیا کہ:” اوچشریف کی پوری عوام جانتی ہے کہ یہ قبضہ مافیا بااثر اور دولت مند ہے، جو پہلے بھی پولیس کی مدد سے ہمارے خاندان پر جھوٹے مقدمات درج کرواتا رہا ہے۔ اب ایس ایچ او کھلے عام ہمیں کہتا ہے کہ اپنی زمین چھوڑ دو، ورنہ مقدمات اور تشدد سے تمہیں تباہ کر دیں گے۔”اہلِ خانہ اور عوامی سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، آئی جی پنجاب اور آر پی او بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعہ کی صاف و شفاف انکوائری کروا کر قصوروار پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کریں اور معصوم طالبہ و خواتین کو بے بنیاد مقدمے سے فوری نجات دلائیں۔

طالبہ سمیت خواتین پردہشتگردی ایف آئی آر پر شہری برہم، سوالات کی بوچھاڑ

بہاولپور (کرائم سیل) تھانہ اوچ شریف میں سکول کی طالبہ اقراسمیت پورے خاندان پر د ہشت گردی کی ایف آئی آر ، بہاول پور پولیس پر شدید تنقید ، آر پی او اور ڈی پی او کے نوٹس نہ لینے پر پرنٹ و سوشل میڈیا پر سوالات کی بوچھاڑ۔ واقعہ پر بہاولپور کے صحافیوں اور سول سوسائٹی سمیت وکلا نے پولیس کے اس غیر انسانی رویے پر شدید افسوس اور غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ایڈووکیٹ خالد عرفان اور محمد احمد نے کہا پولیس اگر ایک نہم کلاس کی طالبہ پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کر رہی ہے تو عوام کو یہ بھی بتایا جائے کہ اس کمسن بچی نے دہشت گردی کی تعلیم کہاں سے حاصل کی تھی؟سینئر صحافی عباس لنگاہ کا کہنا تھا ایس ایچ او اوچ شریف طاقت کے نشے میں چور ہے، جس نے قبضہ مافیا کی ایماء پر معصوم بچی پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کر کے ظلم کی انتہا کر دی ہے سینئر صحافی و جنرل سیکرٹری پاکستان میڈیا کونسل بہاول پور ڈویژن محمد یاسین انصاری نے کہا کہ اتنے بڑے واقعہ پر ریجنل اور ضلعی پولیس افسران کی خاموشی تشویشناک ہے ایک معصوم بچی جس کا نہم کلاس کا رزلٹ آج آیا ہے اسے خاندان سمیت دہشت گردی کے مقدمے میں سنٹرل جیل بھیج کر اوچ پولیس نے پورے بہاول پور کی پولیس کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان چھوڑا ہے۔ سینئر صحافی و میڈیا کلب رجسٹرڈ احمد پور شرقیہ کے صدر شیخ عزیز الرحمان کا کہنا ہے کہ بچیاں تو سب کی سانجھی ہوتی ہیں اوچ شریف پولیس کے اس عمل کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہو گی اور اسے کسی بھی طریقے سے پنجاب پولیس کی گڈ گورننس سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا ، سینئر صحافی و جنرل سیکرٹری پریس کلب احمد پور شرقیہ حبیب اللہ راجپوت نے کہا کہ عرصہ دراز سے ایک ضلع میں تعینات ہونے والے پولیس افسران نے مقامی سیاسی اور معاشرتی امور میں اپنی جڑیں مضبوط کر لی ہیں ایسے افسران کیلئے ظالم کو مظلوم اور مظلوم کو ظالم ثابت کرنا بائیں ہاتھ کا کھیل ہے جس پر قابو پانے کیلئے بڑے پیمانے پر تبدیلیاں ناگزیر ہیں جو افسران کیلئے بھی امتحان ثابت ہو سکتی ہیں سینئر صحافی محمد اقبال دانش اور جنرل سیکرٹری انٹرنیشنل یونین آف رائٹرز تحصیل احمد پور شرقیہ اظہر علی دانش و دیگر صحافیوں نے بھی اس واقعے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے آر پی او بہاولپور اور ڈی پی او بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ کرپٹ ایس ایچ او کو فی الفور عہدے سے ہٹایا جائے۔سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے بھی بڑی بڑی ریلیاں نکالنے والی انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کی علمبردار تنظیموں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ:”جب معصوم بچیوں کے ساتھ ناانصافی اور حقوق کی پامالی کے سنگین واقعات رونما ہوں تو یہ نام نہاد تنظیموں کو سانپ کیوں سونگھ جاتا ہے ؟”روزنامہ قوم نے اس ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کر کے ایک بار پھر مظلوم کا ساتھ دینے کی روایت قائم کی۔ اس پر روزنامہ قوم کے چیف ایڈیٹر میاں غفار احمد اور ان کی ٹیم کو جرات و بہادری پر صحافی برادری اور عوام کی جانب سے زبردست خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں