آج کی تاریخ

کاروائی بے اثر، آن لائن جوا مافیا مضبوط، جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں نیٹ ورک-کاروائی بے اثر، آن لائن جوا مافیا مضبوط، جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں نیٹ ورک-ڈاکٹر بھابھہ کے کلاس فیلو پولیس افسر کی مداخلت، ڈاکٹر شازیہ کی آئی جی کو تفتیش تبدیلی درخواست-ڈاکٹر بھابھہ کے کلاس فیلو پولیس افسر کی مداخلت، ڈاکٹر شازیہ کی آئی جی کو تفتیش تبدیلی درخواست-بدکاری پر سہولتکاری کا پردہ، ڈاکٹر رمضان کا استعفیٰ ذاتی وجوہات قرار دیکر منظور، انکوائری ٹھپ-بدکاری پر سہولتکاری کا پردہ، ڈاکٹر رمضان کا استعفیٰ ذاتی وجوہات قرار دیکر منظور، انکوائری ٹھپ-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ

تازہ ترین

ایران کا روس سے کھلی حمایت کا مطالبہ، آیت اللہ خامنہ ای کا پیغام صدر پوٹن کو ارسال

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا اور اسرائیل کی جانب سے جاری حملوں کے تناظر میں روس سے مزید مؤثر اور کھلی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔ عالمی ذرائع کے مطابق، آیت اللہ خامنہ ای نے ایک اہم پیغام وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ذریعے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو بھجوایا ہے جس میں ایران پر بڑھتی جارحیت کے خلاف روس کی عملی مدد کی اپیل کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران روس کے موجودہ مؤقف سے مطمئن نہیں ہے اور وہ چاہتا ہے کہ روس اسرائیل و امریکا کے خلاف کھل کر اس کا ساتھ دے۔ ایران کی قیادت کو نشانہ بنانے اور ’رجیم چینج‘ کی دھمکیوں نے روس کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، تاہم امریکا کے ایران پر حملے پر تاحال صدر پوٹن کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ روس اور ایران کے تعلقات میں وقتاً فوقتاً نشیب و فراز آتے رہے ہیں، لیکن حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور جوہری تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ روس نے ایران کے ساتھ بیس سالہ تزویراتی معاہدہ کر رکھا ہے اور بوشہر نیوکلیئر پلانٹ کے لیے مزید دو ری ایکٹرز کی تعمیر میں بھی معاونت کر رہا ہے۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس، چین اور پاکستان نے مشرقِ وسطیٰ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پیش کی ہے۔ روسی سفیر نے امریکا پر الزام عائد کیا کہ وہ عراق کی جنگ جیسے جھوٹے بیانیے دوبارہ دہرا رہا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں