آج کی تاریخ

میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ

تازہ ترین

اگلے سال ملک میں غزائی بحران کا خدشہ۔ کاشتکاروں نے گندم کم پیدا کرنے کا اعلان کردیا

اگلے سال ملک میں غزائی بحران کا خدشہ۔ کاشتکاروں نے گندم کم پیدا کرنے کا اعلان کردیا

زرعی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کاشتکاروں کے فیصلے سے چالیس فیصد گندم کم پیدا ہوگی۔ غزائی بحران کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سال دو ہزار پچیس میں غزائی بحران کا خدشہ ہے۔ مالی مشکلات کا شکار کاشتکاروں نے گندم کم اگانے کاا اعلان کردیا۔

رواں سال ایک کروڑ باسٹھ لاکھ ایکڑ پر بمپر کراپ کے باوجود کسان پریشان رہے۔ سرکاری خریداری نہ ہونے سے کسانوں نے چوبیس سو روپے فی من کے کم ترین ریٹ پر گندم فروخت کی۔۔ چھوٹے کاشتکاروں کے اخراجات بھی پورے نہ ہوسکے۔

محکمہ زراعت نے نومبر سے شروع ہونے والی گندم کی کاشت کا ہدف ایک کروڑ پینسٹھ لاکھ ایکڑ مقرر کیا ہے جو گزشتہ سال کی نسبت تین لاکھ ایکڑ زیادہ ہے۔

پنجاب حکومت نے رواں سال گندم کے بیج کی قیمت پندرہ سو روپے تک بڑھا دی ہے۔ جس سے کسانوں کے اخرجات میں اضافہ ہوگا۔۔رہی سہی کسرمہنگی بجلی، بلیک میں فروخت ہونے والی کھادیں اور زرعی رقبے کا ٹھیکہ پوری کردے گا۔۔ کسان پریشان ہے کہ اپنے مسائل کا حل کیسے تلاش کرے

 اس حوالے سے چئیرمین پاکستان کسان اتحاد چوہدری حسیب انور سے جب بات کی گئی تو انکا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو متعدد بار اس حوالے سے نوٹس دینے کی درخواست کی تھی۔ کیونکہ کاشتکار شدید دباو کا شکار تھے انکے اخراجات پورے نہیں ہورہے تھے۔ حکومتی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک میں کسان شدید پریشانی میں مبتلا ہے۔ اس لئے فیصلہ کیا ہے کہ اس بار گندم کم پیدا کی جائے گی

شیئر کریں

:مزید خبریں