آج کی تاریخ

اگر یہ علامات ظاہر ہو رہی ہیں تو آپ گردوں کے امراض کا شکار ہو چکے ہیں، جانیے وہ علامات کیا ہیں؟

گردے ہمارے جسم میں خون کی صفائی اور فاضل مادوں کے اخراج جیسے اہم افعال انجام دیتے ہیں۔ ان کی کارکردگی میں خرابی سنگین مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ بدقسمتی سے، گردوں کے امراض اکثر ابتدائی مراحل میں واضح علامات ظاہر نہیں کرتے، جس کی وجہ سے بروقت تشخیص مشکل ہو جاتی ہے۔ تاہم، کچھ عام علامات پر نظر رکھ کر ہم ممکنہ مسائل کا اندازہ لگا سکتے ہیں:

مستقل تھکاوٹ اور کمزوری: گردوں کی خرابی کے باعث خون میں زہریلے مادے جمع ہونے لگتے ہیں، جو تھکاوٹ اور نقاہت کا سبب بنتے ہیں۔

نیند میں مشکلات: خراٹے لینا یا نیند کے دوران سانس رکنا (سلیپ اپنیا) گردوں کے دائمی امراض سے منسلک ہو سکتا ہے، جو وقت کے ساتھ گردوں کی ناکامی کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

جِلد پر خارش یا دانے: زہریلے مادوں کے اخراج میں کمی سے خون میں ان کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو جِلد پر خارش یا دانوں کا باعث بنتی ہے۔

چہرہ، ہاتھ یا پیروں کی سوجن: گردے سوڈیم کو مناسب طریقے سے خارج نہ کر سکیں تو جسم میں سیال جمع ہونے لگتا ہے، جس سے سوجن پیدا ہوتی ہے۔

مسلز کا اکڑنا: الیکٹرولائٹس (مثلاً سوڈیم، کیلشیئم، پوٹاشیم) کے عدم توازن سے مسلز میں اکڑن یا کھچاؤ محسوس ہو سکتا ہے۔

سانس لینے میں دشواری: خون کی کمی یا جسم میں اضافی سیال کی موجودگی سے سانس لینے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

سر چکرانا یا توجہ میں کمی: خون میں زہریلے مادوں کی زیادتی یا آکسیجن کی کمی سے سر چکرانا یا توجہ مرکوز کرنے میں دشواری ہو سکتی ہے۔

بھوک میں کمی: خون میں فاضل مادوں کی زیادتی سے بھوک کم لگ سکتی ہے۔

متلی یا قے: زہریلے مادوں کی زیادتی سے متلی یا قے کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔

پیشاب کی مقدار یا رنگ میں تبدیلی: پیشاب کی مقدار میں کمی یا اضافہ، یا اس کے رنگ میں تبدیلی گردوں کے مسائل کی نشاندہی کر سکتی ہے۔

اگر آپ ان میں سے کسی بھی علامت کا مستقل سامنا کر رہے ہیں تو فوری طور پر طبی مشورہ لیں تاکہ بروقت تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں