اوچ شریف (کرائم رپورٹر ) ایس ایچ او تھانہ دھوڑ کوٹ کی مبینہ سرپرستی اور ڈی ایس پی احمدپورشرقیہ کی پشت پناہی میں نواحی قصبہ خیر پور ڈاہا اور دھوڑ کوٹ میں بااثرقبضہ مافیا سرگرم، محکمہ مال احمدپورشرقیہ کے افیسران کے ساتھ مبینہ گٹھ جوڑ کرکے جعلی و فرضی خسرے، بوگس رجسٹری انتقالات کے زور پر کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اور پرائیویٹ اراضی پر قبضہ کرانا معمول بن چکا ہے،تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او تھانہ دھوڑکوٹ افضل نواز کی مبینہ سرپرستی اور ڈی ایس پی احمدپورشرقیہ کی پشت پناہی میں قصبہ خیر پور ڈاہا ، دھوڑکوٹ میں محکمہ مال افیسران احمدپورشرقیہ کا بااثر قبضہ مافیا کے ساتھ مبینہ گٹھ جوڑ ہونے پر اربوں روپے مالیتی کی سرکاری اور پرائیویٹ اراضی ہتھیانے کیلئے قبضہ مافیا کو کھلی چھٹی مل گئی ہے جو سرکاری اراضی پر قبضے کرنے کے علاوہ جعلی خسروں اور بوگس انتقالات رجسٹری کے ذریعے شہریوں کی پرائیویٹ زمینوں پر ہاتھ صاف کرنے کیلئے سرگرم ہیں متاثرہ شہری اظہر علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ 2010 سے اس کے زیر قبضہ ملکیتی قیمتی پلاٹ پر قبضہ کرنے کیلئے قبضہ مافیا کے سرغنہ سابق ایم این اے کا فرنٹ مین جاگیردار سردار ملک عبداللہ وارن نے مبینہ جعلی و فرضی بوگس رجسٹری انتقالات اور فرضی خسرے بنوا کر پلاٹ کی ملکیت کا دعویدار بن گیا اور 2 اکتوبر کو میرے لاہور جانے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چالیس پچاس مسلحہ کارندوں کے ہمراہ پلاٹ پر قبضہ کیلئے پہنچ گئے پلاٹ پر موجود نوجوان محمد مدثر نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو قبضہ مافیا کے غنڈوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کرنے کے بعد ایس ایچ او افضل نواز کو متعدد کالیں کرنے کے باوجود کوئی ریسپانس نہ ملنے پر ڈی پی او بہاول پور اسد سرفراز کو شکایت کرنے کے بعد ایس ایچ او نے موقع پر پولیس روانہ کی ، جنھوں نے جاگیردار سردار ملک عبداللہ وارن اور اس کے کارندوں کو باعزت طریقہ سے موقع پر تعمیرات سے روک دیا جبکہ ایس ایچ او افضل نواز نے ڈی پی او کے نوٹس میں آنے پر معاملہ ٹھنڈا کرنے کیلئے قبضہ گروپ کو چند دن خاموش رہنے کا کہہ دیا متاثرہ شہری نے بتایا کہ 6 نومبر کو دوبارہ قبضہ گروپ متحرک ہو گیا اور پلاٹ پر پانی کی موٹر نصب کرنے کیلئے پائپ منگوا کر بور کرانے لگے محمد مدثر نے موقع کی تصاویر ایس ایچ او کو بھجوائیں اور فون پر مجھے بتایا میں نے ایس ایچ او تھانہ دھوڑکوٹ افضل نواز کو فون کر کے ساری صورتحال سے آگاہ کیا جس نے میری تسلی کیلئے پولیس موقع پر بھیج کر کاروائی کا وعدہ کیا اسی دوران دھوڑکوٹ سے لوگوں نے فون پر مجھے بتایا کہ محمد مدثر کو قبضہ گروپ کے غنڈوں نے باندھ کر یرغمال بنا رکھا ہے اور تشدد بھی کر رہے ہیں میں نے پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کی اور اسی دوران ملزمان نے مدثر کے نمبر سے مجھے انگریزی میں میسج بھی کیا کہ میں بالکل ٹھیک ہوں پولیس نے موقع پر پہنچ کر مدثر کو چھڑایا اور ملزم اعجاز وارن سے موبائل برآمد کرنے کے باوجود کسی ملزم کو پکڑنے کی بجائے مدثر کو تھانے لے گئے جہاں مدثر نے ایس ایچ او کی موجودگی میں بتایا کہ ملزمان نے دکان کی ہفتہ بھر کی سیل ایک لاکھ روپے اور موبائل فون چھین لیا تھا اور تشدد کرتے رہے اس دوران پٹرول منگوا لیا اور آگ لگا کر جلا ڈالنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے تشدد کرتے رہے لیکن پولیس نے کوئی کاروائی کرنے کی بجائے شام کو دونوں فریقین کو پابند کر دیا شام کو تھانے میں تین گھنٹے انتظار کے بعد ایس ایچ او نے ملزمان کو بلوایا اور برآمد شدہ پٹرول کی بوتل بھی منگوائی لیکن پھر ایک فون کال کے بہانے کافی دیر اندرونی کمرے میں بات کرنے کے بعد واپس آ کر اچانک موضوع بدل کر وقوعہ کو چھپانے کیلئے زمین کی ملکیت سمیت ادھر ادھر کی باتیں کرنے کے دوران اچانک اٹھ کر یہ کہہ کر چلا گیا کہ دونوں فریقین کو ڈی ایس پی سرکل احمد پور شرقیہ کے سامنے پیش کروں گا جس کے بعد اب تک انہیں کسی آفیسر کے سامنے پیش کیا گیا اور نہ ہی کوئی کاروائی کی مدعی اظہر علی نے بتایا کہ گزشتہ روز اس نے خود ڈی ایس پی کے دفتر احمد پور شرقیہ میں پیش ہو کر داد رسی کا مطالبہ کیا جس کے دوسرے دن قبضہ گروپ نے ایک بار پھر پانی کی موٹریں نصب کر لیں اور دو تین ٹرالیاں اینٹوں کی بھی پلاٹ میں ڈلوا کر دوبارہ قبضہ کیلئے پیش رفت شروع کر دی ہے جس کی شکایت کیلئے متعدد بار ایس ایچ او تھانہ دھوڑکوٹ افضل نواز کو فون کیا تو اس نے اٹینڈ کرنا گوارہ نہیں کیا ڈی ایس پی احمد پور شرقیہ کو بزریعہ میسج اطلاع دی اور افسران بالا کو درخواستیں بھجوا دیں مدعی اظہر علی نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایس ایچ او تھانہ دھوڑ کوٹ افضل نواز کی ملزمان سے ملی بھگت کی باتیں پورے علاقے میں ہو رہی ہیں اور ملزمان سرعام دعوے کر رہے ہیں کہ آئندہ دو تین روز میں وہ تعمیرات بھی کر لیں گے جس کیلئے ایس ایچ او تھانہ دھوڑکوٹ کی انہیں مکمل سرپرستی حاصل ہے متاثرہ شہری نے داد رسی کیلئے ڈی پی او ،آر پی بہاول پور اور آئی جی پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سنگین نوعیت کے معاملے کی تحقیقات ریجنل انویسٹی گیشن برانچ بہاول پور کے سپرد کر کے قاصران کو قرار واقعی سزا دلائی جائے، اس سلسلے میں ڈی ایس پی سرکل احمد پور شرقیہ محمد افضل نے کہا کہ کاروائی کیلئے ایس ایچ او کو کہہ دیا ہے جبکہ ایس ایچ او تھانہ دھوڑکوٹ افضل نواز نے مؤقف میں کہا کہ مجھ پر قبضہ گروپ کی سرپرستی کا الزام غلط ہے پلاٹ کے تنازعہ میں بڑے لوگوں کا ہاتھ ہے کاروائی کرنے کیلئے افسران سے رابطے میں ہوں ۔
