آج کی تاریخ

انسولین چوری:لاکھوں کی برآمدادویات اینٹی کرپشن آفس میں لاوارث، ضائع ہونےکاخدشہ

ملتان ( جاوید اقبال عنبر سے ) نشتر ہسپتال سے چوری ہونے والی لاکھوں روپے کی ادویات برآمد ہونے کے بعداینٹی کرپشن آفس میں لاوارث ہوکر رہ گئیں ، نشتر انتظامیہ سمیت کوئی بھی اپنی تحویل میں لینے سے انکاری ہے جس کی وجہ سے ادویات کے ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ محکمہ صحت کے ای پی آئی سٹور سے دو کروڑ روپے سے زائد مالیت کی چوری شدہ انسولین سے چار ملین سے زائد کی ریکوری ، چوری میں ملوث ایک بڑا ملزم فرار ہے جس کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق نشتر ہسپتال ، چلڈرن ہسپتال اور محکمہ صحت کے ویئر ہاؤس سے ادویات ویکسین چوری کے بعد ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ملتان بشارت نبی کی ہدایات پر اینٹی کرپشن ٹیم نے نوید انجم کی سربراہی میں مختلف جگہوں پر چھاپے مار کر لاکھوں روپے کی ادویات اور ویکسین برآمد کرلی ۔اس سلسلے میں پانچ افراد بھی اینٹی کرپشن کے پاس گرفتار ہیں جن سے سرکاری ادویات کی ریکوری کرلی گئی ہے ، ان میں نشتر ہسپتال کی لاکھوں روپے کی ادویات بھی شامل ہیں جوکہ ملزمان فرحان اویس ، ذیشان علی ، محمد علی ، عبداللہ اور کاشف گوہر سے برآمد کی گئی ہیں اور اس وقت اینٹی کرپشن آفس میں موجود ہیں جن کا کوئی وارث نہیں بن رہا جس کی وجہ سے ان ادویات کے ضائع یا خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن نے نشتر انتظامیہ کو ادویات کی حوالگی بارے نوٹس دیئے ہیں لیکن تاحال نشتر انتظامیہ ادویات کو اپنی تحویل میں نہیں لے رہی ۔ ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن ٹیم انسولین چوری کی مد میں بھی چار ملین سے زائد کی ریکوری کرلی ہے اور چوری شدہ انسولین کی برآمدگی کے لیے مزید کاروائیاں اور چھاپے بھی جاری ہیں یہ بھی معلوم ہوا ہے ادویات چوری میں ملوث ایک بڑا ملزم بیرون ملک فرار ہوچکا ہے جس کا نام ای سی ایل میں ڈلوا دیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ محکمہ صحت کے ای پی آئی سٹور سے دو کروڑ سے زائد مالیت انسولین چوری کر لی گئی تھی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں