آج کی تاریخ

میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ

تازہ ترین

امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ اسرائیل کو 6.4 ارب ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کی کوشش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اسرائیل کو 6 ارب 40 کروڑ ڈالر مالیت کے ہتھیار فروخت کرنے کے لیے کانگریس کی منظوری لینے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس مجوزہ معاہدے میں حملہ آور ہیلی کاپٹرز اور فوجی گاڑیوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ میں ممکنہ ہتھیاروں کی فروخت کی خبر دی، تاہم وائٹ ہاؤس نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ یہ پیش رفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب آئندہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس ہو رہا ہے اور سلامتی کونسل غزہ کی صورتحال پر خصوصی اجلاس بلانے جا رہی ہے۔
مجوزہ دفاعی پیکیج میں 30 اے ایچ-64 اپاچی ہیلی کاپٹرز جن کی مالیت 3 ارب 80 کروڑ ڈالر ہے، 3 ہزار 250 پیادہ فوجی جنگی گاڑیاں جن کی لاگت ایک ارب 90 کروڑ ڈالر ہے، اور مزید 75 کروڑ ڈالر مالیت کے پرزہ جات شامل ہیں جو بکتر بند گاڑیوں اور بجلی کے نظام میں استعمال ہوں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اسرائیلی فوج کی بھرپور حمایت اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکی ڈیموکریٹس کی بڑی تعداد اسرائیل کے غزہ پر حملوں پر تشویش ظاہر کر رہی ہے۔ جمعرات کو امریکی سینیٹرز کے ایک گروپ نے پہلی مرتبہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی، جبکہ حالیہ ہفتوں میں نصف سے زیادہ ڈیموکریٹ سینیٹرز اسرائیل کو مزید اسلحہ بیچنے کی مخالفت میں ووٹ دے چکے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں