ملتان (سٹاف رپورٹر) پنجاب کی دوسری یونیورسٹیوں کی طرح گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور میں بھی شدید ترین اقربا پروری کی ایک مثال سامنے آ گئی ہے۔ جس کے مطابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے بھی ملک کے باقی وائس چانسلرز کی طرح سینڈیکیٹ سے مستقل ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیٹر تعینات کرنے کی بجائے سپیشل اور ایمرجنسی پاورز کا استعمال کرتے ہوئے 12(5)(a) کے تحت کنٹریکٹ پر تعینات اسسٹنٹ خزانچی منصور احمد خان جن کو عارضی طور پر ایڈیشنل چارج پر ڈپٹی خزانچی کا چارج دیا گیا تھا , اب مزید ڈیمانڈ آنے کی خاطر اور اقربا پروری کی خاطر اسسٹنٹ خزانچی کو ہی ڈپٹی خزانچی کے ساتھ ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن کا چارج بھی سونپ دیا۔ یونیورسٹی کے ملازمین کا ان کے بارے میں کہنا ہے کنٹریکٹ پر تعینات اسسٹنٹ خزانچی منصور احمد خان جن کو ڈپٹی خزانچی کا عہدہ دیا گیا ہے ہم ان سے پہلے ہی تنگ تھے مگر پتہ نہیں انتظامیہ کی کچھ کمزوریوں کے باعث ایک کنٹریکٹ پر تعینات شخص کو ایک اور ایڈیشنل چارج پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن کا عہدہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ یاد رہے کہ کنٹریکٹ پر تعینات اسسٹنٹ خزانچی منصور احمد خان کو یونیورسٹی میں ایک مکان بھی الاٹ کیا جا چکا ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور نے بغیر سٹیچوز کی منظوری کے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے سٹیچوز کے تحت بے تحاشہ بھرتیاں کر لیں مگر ان بھرتیوں کی ex post facto منظوری نا لی گئی ہے جس کی بابت ایسی تمام تر تعیناتیاں غیر قانونی تصور ہوں گی۔ اس بارے میں موقف کے لیے جب گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور کی رجسٹرار ڈاکٹر صائمہ انجم سے بات کی گئی تو خبر کی اشاعت تک انکی جانب سے کوئی جواب موصول نا ہو سکا۔
