ملتان (وقائع نگار) اسلام آباد ایئرپورٹ پر کسٹم کی بڑی موبائل چوری، 120 سے زائد چوری شدہ آئی فون برآمد، ایف ٹی او نے کسٹمز افسران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا ۔تفصیل کے مطابق فیڈرل ٹیکس امبودسمین (FTO) نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کسٹم حکام کی جانب سے ضبط کیے گئے 120 سے زائد چوری شدہ اور لاک شدہ آئی فونز (JV Devices) کی چوری اور غیر قانونی استعمال کے سنگین معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کسٹم کلیکٹریٹ اسلام آباد کو ہدایت کی ہے کہ تمام فون فوری طور پر مالکان کو واپس کیے جائیں اور ملوث افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کی جائے۔FTO احکامات کے مطابق یہ موبائل فونز بیرونِ ملک سے چوری ہو کر غیر قانونی طور پر پاکستان لائے گئے تھے۔ PTA کے نظام کے تحت یہ JV (Jailbroken/Stolen) ڈیوائسز تھے جو پاکستان میں رجسٹر نہیں ہو سکتے اور استعمال کے لیے بلاک ہیں۔ کسٹم نے انہیں ضبط کیا تھا، لیکن ضبط شدگی کے بعد یہ فون کسٹمز کے ریکارڈ سے غائب ہو گئے اور مارکیٹ میں استعمال ہوتے پکڑے گئے۔FTO کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ضبط شدہ 120 سے زائد آئی فونز کو تلف کرنے کے بجائے کسٹم اہلکاروں نے ذاتی استعمال یا فروخت کر دیا۔متعدد فونز اب بھی فعال ہیں اور مختلف صارفین کے پاس چل رہے ہیں۔یہ سلسلہ کافی عرصے سے چلا آ رہا ہےجس میں 2023 سے اب تک کئی درجن کیسز سامنے آ چکے ہیں۔یہ وہی سلسلہ ہے جس پر 2024 میں بھی FTO نے الگ سے نوٹس لیا تھا جب 142 آئی فونز ضبط شدہ ہونے کے باوجود مارکیٹ میں گھومتے پائے گئے تھے۔ایف ٹی او نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ یہ انتہائی سنگین بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا معاملہ ہے۔ ضبط شدہ سامان کو تلف کرنے کے بجائے اس کا غلط استعمال ناقابلِ برداشت ہے۔ متعلقہ افسران کے خلاف فوری محکمانہ کارروائی کی جائے اور تمام فون بازیاب کر کے اصل مالکان کے حوالے کیے جائیں۔یاد رہے کہ اپریل 2023 میں بھی FTO نے لیپ ٹاپس سمیت متعدد ضبط شدہ ڈیوائسز کی واپسی اور ملوث عملے کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا لیکن عمل درآمد نہ ہونے پر اب دوبارہ سخت احکامات جاری کیے گئے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر کسٹمز کی طرف سے مسافروں کے قیمتی فونز اور لیپ ٹاپ عارضی ضبط کے بہانے لے لیے جاتے ہیں پھر نہ واپس کیے جاتے ہیں اور نہ ہی تلف۔ ماہرین کے مطابق اس سے نہ صرف سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے بلکہ چوری شدہ عالمی مافیا کو بھی indirectly سپورٹ مل رہی ہے۔FBR تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ FTO کے دباؤ پر اب اندرونی انکوائری شروع کر دی گئی ہے اور چند افسران کو معطل بھی کیا جا سکتا ہے۔یہ معاملہ ایک بار پھر پاکستان میں کسٹمز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بدعنوانی کے گہرے زخموں کو بے نقاب کر رہا ہے۔
پانچ کروڑ کےآئی فونز ڈمی موبائلز سےتبدیل، 3 کسٹم افسران معطل
ملتان (وقائع نگار) اسلام آباد ایئرپورٹ پر کسٹمز کے تین انسپکٹرز پر 5 کروڑ روپے کے آئی فونز چوری اور ڈمی فونز تلف کرنے کا سنگین الزام نیو، اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر(باقی صفحہ7بقیہ نمبر23)
پورٹ کی کسٹمز کلیکٹریٹ میں تعینات تین انسپکٹرز پر انتہائی سنگین بدعنوانی اور قومی خزانے کو 5 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ افسران نے ضبط شدہ قیمتی JV ایپل آئی فونز کو ڈمی سیٹس سے تبدیل کر کے اصل فونز کھلی مارکیٹ میں فروخت کر دیے اور پھر 26 جنوری 2024ء کو یومِ عالمی کسٹمز کے موقع پر ان ڈمی فونز کو باضابطہ طور پر تلف کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق ملزم گروہ میں شامل افسران کے نام درجِ ذیل ہیںعامر الطاف 2018ء سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات، ایکسپورٹ، امپورٹ اور اسٹیٹ ویئرہاؤس (SWH) سمیت اہم سیکشنز میں پوسٹنگ رہ چکی ہے۔ اسے اس پورے آپریشن کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جا رہا ہے۔محمد علی شاہ،وجیہہ شاہ پرالزام ہے کہ ان افسران نے ضبط شدہ 260 numbers JV (Judicial Value) ایپل آئی فونز کو اسٹیٹ ویئرہاؤس سے نکال کر ان کی جگہ بالکل یکساں نظر آنے والے ڈمی/نان ورکنگ فونز رکھ دیے۔ بعد ازاں 26 جنوری 2024ء کو عالمی کسٹمز ڈے کی تقریب کے دوران ان ڈمی فونز کو باضابطہ تلف کرنے کا ڈرامہ رچایا گیا جبکہ اصل قیمتی فونز پہلے ہی مارکیٹ میں 5 کروڑ روپے سے زائد کی قیمت پر فروخت کیے جا چکے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ افسران اس سے قبل بھی موبائل فونز، الیکٹرانک سگریٹس، غیر ملکی شراب اور دیگر قیمتی ضبط شدہ اشیاء کو غائب یا تبدیل کرنے میں ملوث رہے ہیں۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) اور کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے اس سنگین سکینڈل کا نوٹس لے لیا ہے اور تینوں افسران کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہ محکمہ کسٹمز کی ساکھ کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے۔ مکمل انکوائری کی جا رہی ہے اور اگر الزامات ثابت ہوئے تو نہ صرف برطرفی بلکہ قومی احتساب بیورو (NAB) کو بھی کیس بھیجا جائے گا۔







