Post Views: 38
اوسلو: ناروے کے 2 ٹریلین ڈالر مالیت کے خودمختار سرمایہ کاری فنڈ نے اسرائیل میں تمام بیرونی سرمایہ کاری معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس فیصلے کے تحت 11 اسرائیلی کمپنیوں سمیت متعدد بیرونی سرمایہ کاری منصوبے بند کر دیے جائیں گے۔
فنڈ نے ایک اسرائیلی جیٹ انجن گروپ میں بھی سرمایہ کاری کی ہوئی تھی جو لڑاکا طیاروں کی مرمت اور اسرائیلی فضائیہ کو خدمات فراہم کرتا ہے۔
فنڈ کی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ اب اسرائیل میں سرمایہ کاری صرف اسٹاک مارکیٹ میں شامل چند مخصوص کمپنیوں تک محدود رہے گی۔