اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں مخصوص نشست پر منتخب ہونے والی رکن ارم حامد نے حلف اٹھا لیا، جبکہ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شدید احتجاج دیکھنے میں آیا۔
اجلاس کی صدارت اسپیکر ایاز صادق نے کی۔ پی ٹی آئی ارکان نے اجلاس کے آغاز پر ہی احتجاج شروع کر دیا۔ اس دوران ارم حامد نے اسمبلی رکن کے طور پر حلف لیا، جو اسپیکر نے ان سے لیا۔
رکن قومی اسمبلی میاں اظہر کے انتقال پر ان کے لیے دعائے مغفرت کی گئی، جو کہ علی محمد خان نے کروائی۔
چیف وہب عامر ڈوگر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایوان میں اپنا مؤقف بھی پیش کریں گے اور احتجاج بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میاں اظہر کی مغفرت کی دعا کے ساتھ جمہوریت کے قتل کی دعا بھی کرائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حوصلے بلند ہیں اور ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں، لیکن ہمارے ارکان اسمبلی کا سیاسی قتل کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پارلیمانی لیڈر زرتاج گل، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر احمد چٹھہ، صاحبزادہ حامد رضا اور جمشید دستی جیسے رہنماؤں کو جان بوجھ کر ایوان سے باہر رکھا گیا۔
اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ ہاؤس اور اس کے اطراف میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے۔ غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد رہی، صرف صحافیوں کے پریس گیلری کارڈز کو مؤثر قرار دیا گیا، جب کہ عارضی صحافتی کارڈ اور مہمانوں کے لیے جاری پاسز منسوخ کر دیے گئے۔
