بہاولپور (کرائم سیل)رجسٹریشن اختیارات کی نئی تقسیم،تحصیلدار اور نائب تحصیلدار اب سب ر جسٹر ا ر بھی ہوں گے۔ عوام میں تشویش کی لہردوڑگئی۔بورڈ آف ریونیو، پنجاب کی جانب سے 3 جولائی 2025 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبر 1584-2025/4172-E(F)IV کے مطابق، رجسٹریشن ایکٹ 1908 کے سیکشن 6 کے تحت صوبے کے مختلف ڈویژنز کے تمام تحصیلداروں اور نائب تحصیلداروں کو رجسٹریشن کے وسیع اختیارات تفویض کر دیے گئے ہیں۔نوٹیفکیشن کی اہم شقیں یہ ہیں کہ نائب تحصیلدار جن ریونیو حلقوں میں بطور ریونیو آفیسر تعینات ہیں وہاں سب رجسٹرار کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔تحصیلدار اپنے مکمل سب ڈویژن میں سب رجسٹرار کے فرائض سرانجام دیں گے۔جبکہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو سخت نگرانی اور چیکس اینڈ بیلنس کا بندوبست یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔اس حکومتی اقدام کے بعد جہاں انتظامی اختیارات میں وسعت آئی ہےوہیں شہریوں خصوصاً رجسٹری سے متعلقہ معاملات میں پہلے ہی مشکلات کا سامنا کرنے والے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ماضی میں پٹواریوں، ان کے منشیوں، نائب تحصیلداروں اور تحصیلداروں کی بدعنوانیوں کی شکایات عام رہی ہیں اور اب رجسٹری جیسے حساس معاملات کو بھی انہی افسران کے سپرد کیے جانے پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔اہم سوالات جو نوٹیفکیشن میں تشنہ رہ گئے مثلاً رجسٹری کے کاغذات کی جانچ پڑتال کون کرے گا؟ آیا یہ کام رجسٹری کلرک کے سپرد ہو گا یا نائب تحصیلدار/تحصیلدار اپنا مخصوص عملہ تعینات کریں گے؟ محفوظ ریکارڈ (رجسٹری کا وسیع ریکارڈ) کہاں رکھا جائے گا؟ کیا یہ ریکارڈ رجسٹری کلرک کے پاس ہو گا یا رجسٹری کرنے والی مجاز اتھارٹی کے دفتر میں؟اس پورے عمل میں شفافیت، کرپشن سے پاک نظام اور شہری سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کوئی واضح طریقہ کار نہیں بتایا گیا ۔عوامی مہریوں، وکلااور سماجی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ بورڈ آف ریونیو اس نوٹیفکیشن کی وضاحت جاری کرے اور رجسٹریشن سے متعلق مکمل طریقہ کار، کاغذات کی تصدیق، ریکارڈ کی حفاظت اور نگرانی کے موثر نظام کے بارے میں تفصیلات فوری طور پر سامنے لائے تاکہ عوامی خدشات دور ہو سکیں اور بدعنوان عناصر کو دوبارہ کھلی چھوٹ نہ ملے۔
