آج کی تاریخ

آن لائن جوا: اشرف بوہڑ، ظفر بوہڑ کا ملک گیر نیٹ ورک، متاثرین کا ڈیٹا چوری، منی لانڈرنگ

بہاولپور ( افتخار عارف سے) بہاولپور میں غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے آن لائن جوئے کی مختلف ویب سائٹس میں سادہ لوح شہریوں کا ڈیٹا استعمال کر کے ان کمپنیوں کی ڈیلر شپ لے کر سات پرسنٹ اپنے اکاؤنٹ جب کہ بقیہ رقم غیر ملکی کمپنی مالکان کے اکاؤنٹ میں منتقل کر کے آن لائن جوئے کا وسیع نیٹ ورک چلانے والے گروہ کے سرغنہ اشرف بوہڑ اور ان کی سرپرستی کرنے والے ظفر بوہڑ کے بارے میں ملک کے دیگر شہروں سے سادہ لو ح شہریوں کا ڈیٹا استعمال کرنے کے متعلق مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔بہاولپور سے تعلق رکھنے والے اشرف بوہڑ اور اس کے ساتھی ظفر بوہڑ نے غیر ملکی آن لائن جوئے کی ویب سائٹس جیسے 1xBet، MelBet، MegaPari اور MostBet کے ذریعے پاکستان میں بڑے پیمانے پر آن لائن جوئے کا نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے، سادہ لوح شہریوں کا شناختی ڈیٹا استعمال کر کے غیر قانونی ڈیلرشپ لی جا رہی ہے۔ تحقیقات کے مطابق یہ گروہ جنوبی پنجاب کے علاقوں سے عام شہریوں کا ڈیٹا حاصل کرتا ہے اور پھر انہیں معمولی مالی لالچ دے کر ان کا نام غیر ملکی جوئے کی کمپنیوں کی ڈیلرشپ کے لیے استعمال کرتا ہے۔ دستیاب ریکارڈ کے مطابق ظفر بوہڑجو قانون نافذ کرنے والے اداروں میں’’گیٹ آؤٹ مین‘‘کے طور پر شہرت رکھتا ہے، شہریوں کو انٹرویو کے نام پر تیار کر کے ان کا ڈیٹا پراسیس کرواتا ہےاور ہر ماہ انہیں کچھ رقم ادا کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔روزنامہ قوم کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق ظفر بوہڑ نے حالیہ دنوں میں جن افراد کا ڈیٹا استعمال کیا ان میںمبشر حسین ولد محمد یوسف، شناختی کارڈ نمبر 45223-77####5-3، ڈاک خانہ چک نمبر 82/6-R، تحصیل و ضلع ساہیوال۔عرفان احمد ولد اختر منیر، شناختی کارڈ نمبر 36502-501####1، وہی پتہ۔طاہر انور ولد محمد انور، شناختی کارڈ نمبر 36502-12####7، چک 682/R، ساہیوال شامل ہیں۔ان افراد سے رابطہ کرنے پر انہوں نے تصدیق کی کہ ظفر بوہڑ نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ ان کے نام پر ایک’’گیم پراجیکٹ‘‘میں کام کیا جائے گاجس کے عوض انہیں ماہانہ معاوضہ ملے گا اور اگر کوئی مسئلہ ہوا تو ان کےڈائریکٹر ایف آئی اےاور دیگر اعلیٰ پولیس افسران سے ذاتی تعلقات کی آڑ لے کر تحفظ فراہم کیا جائے گا۔معلومات کے مطابق روزنامہ قوم کی جانب سے اس نیٹ ورک کی پچھلی رپورٹ شائع ہونے کے بعد ظفر بوہڑ زیرِ زمین ہو چکا ہے۔ تاہم اس نے جنوبی پنجاب کے دیگر شہروں جیسے رحیم یار خان، سکھر وغیرہ میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے اپنا قریبی ساتھی کامران عرف کامی بھٹہ کوتعینات کر دیا ہے جو کہ کچی بستی بہاولپور کا رہائشی ہے اور اس سارے نیٹ ورک کا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ذرائع کے مطابق اشرف بوہڑ اور ظفر بوہڑ نے اب تک تقریباً 20 سے 22 جعلی ڈیلرشپ قائم کر لی ہیں جن کے ذریعے لاکھوں پاکستانی روپے روزانہ غیر ملکی جوئے کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں منتقل ہو رہے ہیں۔ اس غیر قانونی آمدنی کو سفید کرنے کے لیے انہوں نے اپنا سرمایہ کراچی میں ایک قریبی عزیز کے ذریعے لگایا ہےجو پہلے مزدور تھا لیکن اب ایک بڑی تعمیراتی کمپنی چلا رہا ہے۔انتہائی افسوسناک پہلو یہ ہے کہ یہ غیر ملکی کمپنیاں پاکستان میں لاکھوں نوجوانوں کو جوئے کے دھندے میں ملوث کر چکی ہیں اور اس سے ملکی معیشت اور معاشرتی ڈھانچے کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔شہریوں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (FIA)، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور دیگر متعلقہ اداروں سے فوری نوٹس لینے اور اس غیر قانونی نیٹ ورک کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں